ثانیہ کامران کے حلف رکنیت پر بھی سوال اٹھ گیا

25 May, 2021 | 08:09 AM

Sughra Afzal

مال روڈ (قذافی بٹ) چودھری نثار کے حلف اٹھانے کا معاملہ، پنجاب اسمبلی میں پینل آف چیئرمین حلف لے سکتا ہے یا نہیں؟ اسمبلی سیکرٹریٹ نے معاملہ الجھا دیا، 12 جون کو پینل آف چیئرمین نے پی ٹی آئی رکن سے کس حیثیت میں حلف لیا؟ سوالیہ نشان لگ گیا۔

پنجاب اسمبلی میں موجودہ دور میں ہی حلف اْٹھانے کی اہم قانونی مثال سامنے آ گئی، گزشتہ روز چودھری نثار کے حلف اٹھانے کے لئے اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے یہ دلیل دی گئی کہ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کی عدم موجودگی میں حلف نہیں اٹھایا جاسکتا، جبکہ 12 جون 2020ء کو تحریک انصاف کی ایم پی اے ثانیہ کامران نے اپنی رکنیت کا حلف اْٹھایا تھا، چودھری نثار علی خان نے معاملے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ کیا۔

 پینل آف چیئرمین میاں شفیع محمد نے ثانیہ کامران سے حلف لیا تھا، حلف فلیٹیز ہوٹل کے ہال میں لیا گیا تھا، ہوٹل کے ہال کو کورونا کے باعث اسمبلی ہال کا درجہ دیا گیا تھا، میاں شفیع نے سپیکر اور ڈپٹی سپکیر کی عدم موجودگی میں حلف لیا تھا، حلف کی تقریب میں صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت اور ڈی جی پارلیمانی امور عنایت اللہ لْک بھی موجود تھے۔

چودھری نثار کو حلف اٹھانے سے روکنے کے بعد یہ سوال اٹھ کھڑا ہوا ہے کہ اگر پینل آف چیئرمین حلف نہیں لے سکتے تو پھر 12 جون کو پی ٹی آئی کی رکن سے پینل آف چیئرمین نے کس حیثیت میں حلف لیا۔

دوسری جانب چودھری نثار علی خان کے حلف کے معاملے پر سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی نے وضاحت کی ہے کہ چودھری نثار کا حلف لینے سے انکار نہیں کیا۔

سیکرٹری اسمبلی محمد خان بھٹی بتایا ہے کہ نثار علی خان کو آگاہ کیا گیا ہے کہ اس معاملے میں تین پیٹیشن راولپنڈی ہائیکورٹ اور دو پیٹیشن لاہور ہائیکورٹ میں دائر ہیں صرف یہ دیکھنے کیلئے دو دن کا وقت مانگا ہے کہ چیک کرنے دیں کہ کسی عدالت میں سٹے تو نہیں کہیں ایسا نہ ہو کہ سٹے کے دوران حلف لے کر توہین عدالت کے مرتکب ہوں، سیکرٹری پنجاب اسمبلی قانونی رائے لے کر انشاء اللہ حلف کروا دیں گے۔

 

مزیدخبریں