ویب ڈیسک : وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک جمع کرائے جانے کے بعد قومی اسمبلی کا پہلا اجلاس وفات پا جانے والے رکن قومی اسمبلی خیال زمان کے لیے دعائے مغفرت کے بعد ملتوی کر دیا گیا۔
اجلاس کے دوران سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ وہ تحریک عدم اعتماد پر آئین و قانون کے مطابق کارروائی کریں گے۔ قومی اسمبلی کے سپیکر نے کہا کہ یہ روایت رہی ہے کہ کسی رکن قومی اسمبلی کی وفات کے بعد بلایا جانے والا اجلاس فاتحہ خوانی کے بعد اگلے روز تک کے لیے ملتوی کیا جاتا ہے اور ایجنڈے کی کارروائی مؤخر کی جاتی ہے۔انہوں نے اجلاس پیر 28 مارچ کی سہ پہر چار بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا اور اپنی نشست سے اٹھ کر چلے گئے۔۔قبل ازیں اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ وہ اجلاس میں عدم اعتماد کی تحریک ایوان میں پیش کیے جانے کی کوشش کریں گے۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔
سابق صدر آصف زرداری نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل اپوزیشن جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکت کی اور اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس نمبرز پورے ہیں۔قبل ازیں اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ وہ اجلاس میں عدم اعتماد کی تحریک ایوان میں پیش کیے جانے کی کوشش کریں گے۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔