سٹی 42: پاکستان نے پہلے جائزہ مذاکرات کے دوران سرکاری گارنٹیز کے غلط اعدادوشمار دیے، آئی ایم ایف نے مستقبل میں درست رپورٹنگ کی یقین دہانی پر پاکستان کو رعایت دے دی۔
پاکستان نے آئی ایم ایف کو غلط اعدادو شمار پیش کردیے, آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ستمبر 2019 میں پہلے جائزہ مذاکرات کے دوران سرکاری گارنٹیز کے غلط اعدادوشمار دیے، پاکستان نے بتایا 2016 کے بعد سے سرکاری گارنٹیز کی شرط 55 ارب روپے کے مارجن سے پوری کرلی گئی ہے، نظر ثانی ڈیٹا میں بتایا گیا ستمبر 2019 تک سرکاری گارنٹیز کی شرط 357 ارب روپے کے مارجن سے پوری کی گئی، سرکاری گارنٹیز پر غلط رپورٹنگ قرض معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان نے سرکاری گارنٹیز کی درست رپورٹنگ کی یقین دہانی کرائی ہے، پاکستان نے ڈیبٹ پالیسی کوآرڈی نیشن کواضافی ذمہ داریاں دی ہیں، پاکستان نے سرکاری گارنٹیز اور قرض کو چیک کرنے کے لیے ورکنگ گروپ بنایا گیا ہے، آئندہ بجٹ میں نئی سرکاری گارنٹیز کی لسٹ جاری کی جائے گی، سرکاری اداروں میں عدم رابطے کی وجہ سے غلط ڈیٹا فراہم کیا گیا، پاکستان کے بھر پور اقدامات کے باعث اس معاملے پر رعایت دی جارہی ہے۔