کرپشن اور اختیارات کا ناجائز استعمال پولیس افسران کو مہنگا پڑگیا

کرپشن اور اختیارات کا ناجائز استعمال پولیس افسران کو مہنگا پڑگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( علی ساہی ) پنجاب پولیس سے کالی بھڑیں نکالنے کا فیصلہ، آئی جی پنجاب نے کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال سمیت دیگر الزامات پر لاہور سمیت صوبہ بھر سے 36 ڈی ایس پیز کی معطلی کے احکامات جاری کر دئیے۔

آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی کا کہنا ہے کہ من پسند تعیناتیوں کے بعد پنجاب پولیس میں انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی سسٹم کو تیز کر دیا گیا ہے، ادارے کو فرائض میں غفلت، کوتاہی، لاپرواہی، اختیارات سے تجاوز اور کرپشن جیسے سنگین الزامات میں ملوث عناصر سے پاک کر دیا جائے گا۔ اس حوالے سے آئی جی پنجاب نے احکامات جاری کرتے ہوئے 36 ڈی ایس پیز کو محکمانہ انکوائری کے بعد قصور وار ثابت ہونے پر معطل کر دیا گیا ہے۔

معطل ہونے والے افسران میں ایس ڈی پی او مغلپورہ فتح احمد، ڈی ایس پی انسداد اغواء برائے تاوان سکواڈ لاہور سید ریاض علی شاہ، ایس ڈی پی او نوانکوٹ لاہور محمد ریاض، ڈی ایس پی مغلپورہ سٹی ٹریفک پولیس لاہور فاتح عالم، ڈی ایس پی آرگنائزڈ کرائم صدر لاہور انور سعید طاہر، ڈی ایس پی اینٹی رابری لاہور ملک داؤد احمد، ڈی ایس پی انارکلی سٹی ٹریفک لاہور منصور ناجی اور ڈی ایس پی سکیورٹی ڈویژن لاہور شیر بہادر شامل ہیں۔

مزید افسران میں ڈی ایس پی موبائلز اقبال ٹاؤن لاہور ناصر حنیف، ڈی ایس پی سنٹرل پولیس آفس لاہور ارشد لطیف، ڈی ایس پی ایس پی یو  پنجاب خالد مسعود ناصر اور ڈی ایس پی سنٹرل پولیس آفس لاہور ملازم حسین سمیت 24 دیگر ڈی ایس پیز بھی شامل ہیں جنہیں معطل کردیا گیا ہے۔