روزینہ علی: قومی اسمبلی میں فنانس بل کی منظوری کا عمل شروع ہو گیا۔ وزیر خزانہ نے پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی آرڈیننس میں ترمیم پیش کر دی قومی اسمبلی نے کثرت رائے سے ترمیم منظور کرلی۔ پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی حد پچاس روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 60 روپے فی لیٹر کردی گئی۔ وفاقی حکومت کو ساٹھ روپے فی لیٹر تک لیوی عائد کرنے کا اختیار ہوگا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں فنانس بل کی شق وار منظوری کا عمل جاری ہے۔ اپوزیشن کے رکن عبدالاکبر چترالی کی ترمیم منظور کر لی گئی۔ حکومت نے مخالفت نہیں کی۔ چیئرمین قائمہ کمیٹیوں کو بارہ سو سی سی تک گاڑی استعمال کرنے کی اجازت ہوگی، اس وقت 1300 سے 1600 سی سی تک گاڑی استعمال کرنے کی اجازت ہے ۔
قومی اسمبلی اجلاس فنانس بل کی شق تین ترمیم کے ساتھ منظور کر لی گئی۔ تین ہزار دو سو ارب روپے کے زیر التواء 62 ہزار کیسز سمیت تنازعات کے حل کے لئے 3 رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ کمیٹی کے فیصلے کے خلاف ایف بی آر اپیل دائر نہیں کرسکے گا متاثرہ فریق کو عدالت سے رجوع کرنے کا اختیار ہوگا۔
قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس نامکمل کورم کے ساتھ ہی جاری ہے۔ اراکین کی اکثریت ایوان سے غائب ہے۔ وزیر اعظم سمیت اہم پارٹی رہنما ایوان سے غیر حاضر ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری، اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض،آصف علی زرداری، اختر مینگل کی بھی اجلاس میں عدم شرکت، بجٹ منظوری کے عمل میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین کی عدم دلچسپی کی انتہا سامنے آ رہی ہے۔ ایوان میں حکومتی بنچز پر 70، اپوزیشن بنچز پر 2 اراکین موجود ہیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں پرانی ٹیکنالوجی کے حامل پنکھوں اور پرانے بلبوں پر یکم جنوری 2024 سے اضافی ٹیکسوں کے نفاذ کی ترمیم منظور کر لی گئی۔ ترمیم وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پیش کی، پرانی ٹیکنالوجی کے حامل پنکھوں پر یکم جنوری 2024 سے دو ہزار روپے فی پنکھا ٹیکس عائد ہوگا، پرانے بلبوں پر یکم جنوری 2024 سے بیس فیصد ٹیکس عائد ہوگا ۔
قومی اسمبلی نے فنانس بل 2023 کی کثرت رائے سے منظوری دے دی آئندہ مالی سال 2023 - 24 کا وفاقی بجٹ منظور