( عابد چوہدری، عرفان ملک ) ای چالان نادہندگان ہوجائیں تیار، ٹریفک پولیس نے ٹیمیں تشکیل دے دیں، شہر میں 17 ٹیمیں ای چالان جمع نہ کرانے والوں کے خلاف کارروائیاں کریں گی۔
چیف ٹریفک آفیسر سید حماد عابد کے مطابق شہرمیں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر شہری ای چالان جمع کرانے سے گریزکر رہے تھے، جس پر سٹی ٹریفک پولیس کی طرف سے ای چالان نادہندہ گاڑیوں کےخلاف باقاعدہ کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔ اس سلسلےمیں17 اسپشل اسکواڈز تشکیل دے دیئے گئے۔
سی ٹی او کا کہنا ہے کہ ای چالان نادہند گاڑیوں کیخلاف کارروائی کیلئے 34 وارڈنز بھی تعینات کردیئے گئے ہیں جوکہ مال روڈ، جیل روڈ، کینال روڈ، فیروزپور روڈ اور مین بلیوارڈ گلبرگ میں کارروائیاں کریں گے۔
سی ٹی او کا مزید کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر عادی اور زیادہ ای چالان نادہندہ گاڑیوں کو روکا جارہا ہے، جن کی گاڑیاں چالان جمع نہ کرانے تک تھانوں اور سیکٹرز میں بند رہیں گی۔
دوسری جانب سیف سٹی اتھارٹی قومی خزانے پر بوجھ ثابت ہوئی رواں مالی سال میں ایک ارب بہتر کڑوڑ روپے اضافی بجٹ ملنے کے باوجود اتھارٹی کا لاہور سمیت کسی بھی شہر کا پروجیکٹ مکمل نہ ہوا۔
چار سال قبل سابقہ دور حکومت میں سیف سٹی اتھارٹی کا قیام کیا گیا جس کا مقصد لاہور سمیت پانچ دیگر اضلاع میں کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر بنا کر انہیں اضلاع کے حوالے کرنا تھا تاہم تاحال لاہور سمیت کسی بھی ضلع کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر مکمل نہ ہو سکا۔ حکومت نے اتھارٹی کو آئندہ مالی سال میں دیگر اضلاع کے پروجیکٹ مکمل کرنے کی ہدایات جاری کر دیں ہیں۔
حکومت نے اتھارٹی کو آئندہ مالی سال کے لیے ایک ارب تریسٹھ کروڑ روپے مختص کر دیئے۔ رواں مالی سال میں اتھارٹی کو اٹھتیس کروڑ پچاس لاکھ روپے دیئے تھے جبکہ رواں سال اتھارٹی کو چلانے کے لیے ایک ارب بہتر کروڑ روپے کی اضافی گرانٹ بھی جاری کی گئی تھی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ اضافی گرانٹ کے باوجود اتھارٹی کے مقاصد پورے نہ ہوئے اور لاہور میں اتھارٹی کی جانب سے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر بھی تاحال مکمل آپریشنل نہ ہو سکا نہ تو کیمرے مزید لگائے جا سکے اور نہ ہی مانیٹرنگ کا سسٹم مکمل طور پر فنگشنل ہوا۔