پاکستان میں بے روزگار پی ایچ ڈی سکالرز کی تعداد 3 ہزار تک پہنچنے کا انکشاف

پاکستان میں بے روزگار پی ایچ ڈی سکالرز کی تعداد 3 ہزار تک پہنچنے کا انکشاف
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42: ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی پی ایچ ڈی افراد کو یونیورسٹیز میں نوکریوں دلوانے میں ناکام ایچ ای سی نے 2009ء میں پی ایچ ڈی افراد کو یونیورسٹیز میں تعینات کرنے کی پالیسی جاری کی تھی۔

تفصیلات کے مطابق ایچ ای سی پی ایچ ڈی افراد کو نوکریوں کی فراہمی کیلئے اپنی پالیسی پر عمل درآمد کرنے میں ناکام ملک کی سرکاری یونیورسٹیز میں 45 ہزار نان پی ایچ ڈی اساتذہ تعینات ہیں۔ پی ایچ ڈی ایسوسی ایشن آف پاکستان نے بے روزگار افراد ہی تفصیلات جاری کر دیں۔

جنوری 2020ء میں ایچ ای سی نے بے روزگار پی ایچ ڈی افراد کیلئے ایک مہینہ ٹریننگ کی شرط بھی عائد کی۔ پہلے فیز میں 200 پی ایچ ڈی افراد کی ٹیچنگ کیلئے آن لائن ٹریننگ مکمل کی۔ ٹیچنگ کیلئے ٹریننگ کرانے کے باوجود ایچ ای سی یونیورسٹیز میں تعیناتیاں نہ کرا سکی۔ ڈاکٹر سید حیدر علی کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت بے روزگار پی ایچ ڈی افراد کیلئے پالیسی بنائے۔

قبل ازیں مالی سال 21-2020 کے دوران ملک میں بے روزگار افراد کی تعداد 66 لاکھ 50 ہزار تک پہنچنے کا تخمینہ لگایا گیا تھا جبکہ مالی سال 20-2019 کے دوران اس کی تعداد 58 لاکھ تھی۔

جاری کردہ رپورٹ کے مطابق حکومت کے سالانہ منصوبے 21-2020 کے مطابق پاکستان میں دنیا کی نویں بڑی لیبر فورس ہے جو ہر سال بڑھتی جارہی ہے۔ ملازمت یافتہ افراد کی تعداد21-2020 میں 6 کروڑ 92 لاکھ ہوجائے گی جو 20-2019 میں 6 کروڑ 21 لاکھ رہی۔

لیبر فورس سروے 18-2017 کے مطابق آئندہ مالی سال (21-2020) کے لیے بے روزگاری کی شرح 9.56 فیصد بتائی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق اگر اس بڑھتی ہوئی بے روزگاری پر قابو نہ پایا گیا تو پورے ملک میں بھوک کا راج ہو جائے گا جس کے سامنے کوئی بھی حکومت ٹک نہ پائے گی۔

Shazia Bashir

Content Writer