(علی اکبر)لڑکیوں کے لئے شادی کی عمر کم از کم 18 سال مقرر کرنے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرائی گئی،قرارداد سعدیہ سہیل ،سمیرا بخاری اور خدیجہ عمر نے مشترکہ جمع کرائی۔
تفصیلات کے مطابق لڑکیوں کےلیے شادی کی عمر کم ازکم 18سال مقرر کرنے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرائی گئی،قرارداد پی ٹی آئی کی رکن سعدیہ سہیل،سمیرا بخاری اور خدیجہ عمر نے مشترکہ جمع کرائی،قرارداد کے متن میں بیان کیا گیا کہ کم عمری کی شادیاں لڑکیوں کو بنیادی تعلیم سے محروم کردیتی ہیں، کم عمری کی شادیاں پڑھے لکھے،صحت مند اور خوشحال گھرانے کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔
قرارداد میں مزید کہا گیا کہ قائداعظم بھی کم عمری کی شادی کو سماجی برائی قراردے چکے ہیں،مشترکہ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ لڑکیوں کی شادی کی عمر 16سال سے بڑھاکر 18سال کی جائے، کم عمری کی شادیوں کے حوالے سے قانون میں بنیادی ترمیم کی جائے.
واضح رہے کہ مرد حضرات کے لئے اسلامی نظریاتی کونسل نے دوسری شادی کیلئے پہلی بیوی کی اجازت لینے کو غیرضروری قرار دیدیا، شوہر کیلئے ثالثی کونسل اورسول جج سے اجازت لینا بھی ضروری نہیں۔اسلامی نظریاتی کونسل نے دوسری شادی کے معاملے پر رپورٹ سینیٹ کی قانون و انصاف کمیٹی میں جمع کرائی تھی،رپورٹ میں کہا گیا تھاکہ بیک وقت چار بیویوں کو نکاح میں رکھنا جائز ہے، حکومت کو مسلم فیملی لاء میں اصلاح کی ضرورت ہے۔
بعض خواتین نے اسلامی نظریاتی کونسل کے اس فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ خاوند ایک بیوی کے حقوق پورے کرے تو پھر دوسری شادی کا سوچے، دوسری شادی آسان نہیں، خاوند پہلی بیوی کے حقوق تو پورے کریں۔