میاں نوازشریف پر ایک اور مشکل آن پڑی

میاں نوازشریف پر ایک اور مشکل آن پڑی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( رضوان نقوی ) محکمہ اوقاف کی اربوں روپے مالیت کی چودہ ہزار تین سو ترانوے کینال بارہ مرلہ اراضی کے خلاف قانون انتقال کا معاملہ، اینٹی کرپشن نے پاکپتن اراضی کیس میں سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کرلیا، اینٹی کرپشن کی ٹیم 30 جولائی کو کوٹ لکھپت جیل میں میاں نوازشریف کے بیانات قلمبند کرے گی۔

ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ساہیوال نے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کو پاکپتن اراضی کیس میں شامل تفتیش کرنے کیلئے سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل کو خط لکھ دیا ہے۔ اینٹی کرپشن کے تفتیشی افسران پر مشتمل تین رکنی ٹیم جیل میں میاں نوازشریف کے بیانات قلمبند کرے گی۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ساہیوال غضنفر طفیل، راشد مقبول، انسپکٹر زاہد علی تفتیشی ٹیم میں شامل ہونگے۔

اینٹی کرپشن نے دربار بابا فرید گنج شکر کے سجادہ نشین دیوان غلام قطب الدین کے 20 وارثان کے نام محکمہ اوقاف کی دربار سے منسلک 14 ہزار تین سو ترانوے کنال اراضی کی مبینہ طور پر خلاف قانون الاٹمنٹ کے معاملہ پر چھ ماہ قبل مقدمہ درج کیا تھا۔ اینٹی کرپشن کی تحقیقات کے مطابق اربوں روپے مالیت کی اراضی 28 اگست انیس سو چھیاسی کو اس دور کے وزیراعلیٰ پنجاب میاں نوازشریف کے زبانی احکامات پر انکے سیکرٹری جاوید اقبال بخاری نے وقف املاک سے متعلق اوقاف کا نوٹیفکیشن منسوخ کرکے الاٹ کردی تھی

اینٹی کرپشن نے 5 مفاد کنندگان کو ایف آئی آر میں نامزد کرکے میاں نوازشریف، انکے سیکرٹری جاوید اقبال بخاری، محکمہ مال اور اوقاف کے افسران کے کردار کا تعین دوران تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اینٹی کرپشن نے میاں نوازشریف کو شامل تفتیش کرکے 30 جولائی کو بیانات قلمبند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔