کھلاڑیوں کے روئیے ٹھیک نہیں، ٹیم کے ڈائریکٹر محمد حفیظ نے دو ملکوں میں ہار کی وجہ بتا دی

Mohammad Hafeez, City42, Shah Khawar, Interim Chairman PCB, Pakistan Cricket Board
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

احمد رضا: لاہور میں پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے ٹیم ڈائریکٹرمحمد حفیظ نے قائمقام چیئرمین پی سی بی شاہ خاور سے ملاقات مین قومی ٹیم کی حالیہ شکستوں کا ذمہ دار کھلاڑیوں کے رویوں کو قرار دے ڈالا۔  
محمد حفیظ نےقائم مقام چیئرمین پی سی بی کو دورہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ پر رپورٹ پیش کی اور   ناکامیوں کی وجہ کھلاڑیوں کے رویوں کو  قرار دے ڈالا۔
محمد حفیظ نے دعویٰ کیا کہ کھلاڑی بے دل ہو کر کھیلے۔ ان کا دعویٰ تھا کہ کھلاڑیوں کی توجہ لیگز اور آئندہ کنٹریکٹس پر تھی۔
محمد حفیظ کا بطور ٹیم ڈائریکٹر معاہدہ بھی ختم ہو گیا ہے، ملاقات میں اس پر بھی بات ہوئی۔ واضح رہے کہ محمد حفیظ کا ٹیم ڈائریکٹر کی حیثیت سے کنٹریکٹ ٹرمز  اور کنڈیشنز  پر اختلاف طے نہ ہو سکنے کے باعث فائنل نہین ہو سکا تھا، اسی دوران ٹیم کے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ ٹورز  سر پر آ گئے تو انہیں عارضی کنٹریکٹ کے ساتھ ان دو ملکوں کے دورہ کی ذمہ داری دے کر بھیجا گیا تھا۔ قومی ٹیم کی دم میوجودگی میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینیجمنٹ کمیٹی کے چئیرمین ذکا اشرف نے عہدہ چھوڑ دیا۔ اب محمد حفیظ اور ذکا اشرف کے آسٹریلیا دورہ سے قبل قومی کرکٹ ٹیم کی مینیجمنٹ مین شامل کئے گئے افراد کے مستقبل پر ایک بار پھر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

گزشتہ چئیرمین مینیجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف نے انڈا مین ون ڈے ورلڈ کپ کے دوران ہی ٹیم کے  چیف سیلیکٹر انضمام الحق کو کھلاڑیوں کی ایجنٹ کمپنی کا ایک شریک کار ہونے کی بنا پر "مفادات کے ٹکراؤ " کا کیس بنا کر ان سے استعفیٰ لے لیا تھا۔ انضمام الحق کے بعد ٹیم کی میجیمنٹ تقریباْ مکمل بدل دی گئی تھی اور انڈیا میں ورلڈ کپ میں ناکامی کی ذمہ داری کپتان بابر اعظم پر ڈال کر انہیں کپتانی سے ہٹا دیا گیا تھا۔

ذکا اشرف کی منتخب کردہ نئی ٹیم مینیجمنٹ اور ٹیسٹ اور ٹی ٹونٹی ٹیموں کے کپتان آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ٹیسٹ اور ٹی ٹونٹی ٹیموں کی خاصی بری  شکستوں کے بعد اب  واپس آ چکے ہیں اور اب تک محمد حفیظ کی ہی نئے قائم مقام چئیرمین  شاہ خاور سے پہلی رسمی ملاقات ہوئی ہے۔

شاہ خاور  پیشہ کے لحاظ سے وکیل ہیں اور نومنبر 2023 میں انہیں پاکستان کرکٹ بورڈ میں الیکشن کروانے کے لئے چیف الیکشن کمشنر کے عہدہ پر چار ماہ کے لئے تعینات کیا گیا تھا۔ اس دوران ہی انہیں قائم مقام چئیرمین مینیجمنٹ کمیٹی کا چارج بھی سنبھالنا پر گیا۔ سر دست یہ واضح نہیں کہ وہ قومی کرکٹ ٹیم کے بحران پر خود کوئی اقدام کریں گے یا ان معاملات کو نئے منتخب چئیرمین کی آمد تک جوں کا توں رہنے دیں گے۔