(علی رامے) شہر میں ایل ڈی اے کےمتبادل نئی لاہور سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا قیام کا معاملہ، اس نئی اتھارٹی کے اختیارات کیا ہوں گے؟ سٹی 42 نے مسودہ کی کاپی حاصل کرلی، اتھارٹی کی منظوری کے بغیر اب شہر کے پوش علاقوں میں کوئی کام نہیں ہوگا۔
پنجاب حکومت والٹن ائیر پورٹ کے اطراف میں بزنس حب بنانے جارہی ہے، جس کے تحت اب لاہور میں نئی اتھارٹی بنا دی گئی ہے، یہ اتھارٹی لاہور سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے نام سے بنائی گئی ہے اور اس اتھارٹی کو مختص علاقے میں نئے ٹیکسز لگانے کا اختیار ہوگا، اتھارٹی کے تیار کیے گئے مسودے کے مطابق اتھارٹی پوش علاقوں کے رہائشیوں سے پانی اور سیوریج کے چارجز اپنی مرضی سے وصول کرے گی۔
اتھارٹی کی منظوری کے بعد کوئی بھی شہری سنٹرل لاہور میں ٹیوب ویل بھی نہیں لگا سکے گا، جبکہ سنٹرل لاہور میں زمین کے خریداری اور فروخت کے مکمل اختیارات اسی کے پاس ہوں گے، زمین کےاستعمال میں تبدیلی پر اتھارٹی جرمانے کرنے کی مجاز ہوگی، اتھارٹی کو کسی بھی پراپرٹی کو گرانے کا اختیار ہوگا۔
دستاویزات کےمطابق اتھارٹی میں سول سروس کیساتھ آرمڈ فورسز سے ریٹائرڈ اور حاضر سروس افسر بطور ڈی جی تعینات ہوسکے گا، اتھارٹی بزنس حب کے طور وسطی لاہور کا نظام بہترکرے گی اور سنٹرل لاہور میں ٹریفک کے نظام کی بہتری کا اختیار بھی اتھارٹی کے پاس ہوگا، اتھارٹی کا چیئرمین وزیر اعلیٰ ہوگا، جبکہ سنٹرل لاہور میں بلند و بالا عمارتوں کی تعمیر کی منظوری اب نئی اتھارٹی ہی دے گی۔
اتھارٹی کے مسودہ کے منظوری کے بعد سنٹرل لاہور کے مخصوص علاقوں کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہوگا، جس کے بعد اتھارٹی ان علاقوں کا کنٹرول خود کرسکے گی، ابتدائی طور والٹن ائیر پورٹ اور اس کے اطراف کی جگہ کا اختیار اس اتھارٹی کو ہوگا جبکہ مزید علاقوں کو اتھارٹی کے ماتحت کرنے کیلئے آج کابینہ فیصلہ کرے گی۔