سٹی 42 :وفاقی حکومت نے بھاری خسارے کی شکار 4 اہم بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سےجان چھڑانے کافیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق چاروں بجلی تقسیم کار کمپنیوں کو صوبوں کو دینے کے لئے معاملہ سی سی آئی لے جانے کافیصلہ کیا گیا ۔ وفاقی حکومت نے حیدر آباد اور سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنیاں سندھ جبکہ پشاور اور ٹرائبل الیکٹرک سپلائی کمپنیاں خیبر پختونخوا حکومت کو دینے کا منصوبہ بنایا ہے اور اس سلسلے میں پاور ڈویژن کو معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں لے جانے کی تیاری کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق بجلی چوری، ترسیل اور تقسیم کے نقصانات سنگین مسئلہ بن چکا ہے جبکہ بلوں کی عدم ادائیگی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ذرائع نے بتایا کہ پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے سالانہ نقصانات 38.69 فیصد پر پہنچ چکے ہیں اور ٹرائبل الیکٹرک سپلائی کمپنی کے نقصانات 16.19 فیصد ہیں جبکہ سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنی کے سالانہ نقصانات 36.27 فیصد اور حیدر آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے نقصانات 28.82 فیصد پر پہنچ گئے۔
یاد رہے حکومت نے نئے سال کے پہلے دو ہفتوں کے دوران اخرجات کے لیے اوسطا ہر روز 12 ارب 79 کروڑ روپے کے نئے نوٹ جاری کیے۔ چودہ روز میں اوسط روزانہ بینکوں سے 8 ارب روپے سے زیادہ کا قرضہ بھی لیا گیا۔سٹیٹ بینک کے مطابق جنوری 2021 کے پہلے چودہ دنوں میں حکومت کی طرف سے مجموعی طور پر 177 ارب 69 کروڑ 90 لاکھ روپے مالیت کے نئے نوٹ جاری کیے گئے جو گزشتہ سال اس عرصے کے مقابلے میں 33.5 فیصد زیادہ ہیں۔
2020 کے پہلے دو ہفتوں کے دوران 133 ارب 13 کروڑ روپے کے نئے نوٹ جاری کیے گئے تھے، نئے نوٹوں کے اجرا کے باعث اس دوران ملک میں زیر گردش نوٹوں کی مجموعی مالیت 177 ارب 76 کروڑ روپے کے اضافے سے 6 ہزار 721 ارب 56 کروڑ 70 لاکھ روپے تک پہنچ گئی جبکہ بجٹ اخراجات پورے کرنے کے لیے دو ہفتوں کے دوران حکومت نے بینکنگ سیکٹر سے مجموعی طور پر 113 ارب 64 کروڑ 40 لاکھ روپے کے نئے قرضے بھی لیے۔