ویب ڈیسک: روسی فوج کی کیف کی جانب پیشقدمی ، پارلیمنٹ سے 9 کلومیٹر دوررہ گئیں سرحدی شہروں پر روس کے میزائل اور راکٹ حملے ۔یوکرین کی مذاکرات کی اپیل، چین کے صدر شی جن پنگ ثالثی کی پیش کش کردی ۔ پاکستانی طلبا جنگ زدہ علاقے میں پھنس گئے۔
رپورٹ کے مطابق صدر ولادیمیر زیلینسکی نے روس کے صدر ولادیمیر پوتن سے کہا ہے کہ وہ یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کی میز پر آئیں۔ تاہم روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ ماسکو کیئف سے بات چیت کے لیے تیار ہے لیکن اسی صورت میں کہ یوکرینی فوج ہتھیار ڈال دے۔
چین کے صدر شی جن پنگ نے روسی صدر کو فون کر کے معاملہ بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا ہے۔چینی صدر نے کہا کہ صورتحال لمحہ بہ لمحہ خراب ہو ہی ہے۔اس موقع پر روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ سپیشل آپریشن کا فیصلہ نیٹو اوراور امریکا کے سکیورٹی خدشات دور نہ ہونے کی وجہ سے کیا۔
دوسری طرف پاکستانی طلبا نے کیف چھوڑ کر ترنوپیل کی راہ لی ہے جن کے پاس گاڑیاں ہیں وہ گاڑیوں پر اور باقی اس شدید موسم اور گولہ باری کے خطرا ت کے باوجود پیدل روانہ ہوگئے ہیں تاہم شہر میں بہت سارے پاکستانی خاندان پھنسے ہوئے ہیں۔
یوکرین کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے آج دارالحکومت کیئف پر کروز یا بیلسٹک میزائل داغے گئے ہیں، جبکہ یوکرینی صدر نے عالمی برادری سے اپنے ملک کو تنہا چھوڑ دیے جانے کا شکوہ بھی کیا ہے۔
روسی چینل آر ٹی کا کہنا ہے کہ ’انانیمس‘ نامی ایک نامعلوم ہیکر گروپ نے روس کے خلاف ’سائبر جنگ‘ کا اعلان کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے روسی حکومت کی متعدد ویب سائٹس کو غیر فعال کر دیا ہے۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے بھی روس پر معاشی پابندیوں اور برآمدی کنٹرول کا اعلان کیا۔ اس کے علاوہ برطانیہ اور روس کی فلیگ شپ ایئرلائن ایروفلوٹ کو بھی برطانوی ہوائی اڈوں پر اترنے سے روک دیا گیا ہے۔
کینیڈا نے بھی روس پر پابندیاں عائد کی ہیں، جن میں 58 افراد اور اداروں کو نشانہ بنایا جائے گا۔ ان میں روس کی اشرافیہ اور ان کے خاندانوں، ملٹری گروپ اور بڑے روسی بینک شامل ہیں۔