ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مہنگائی کا طوفان لنڈا بازار بھی پہنچ گیا

مہنگائی کا طوفان لنڈا بازار بھی پہنچ گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

شہزاد خان ابدالی: لنڈا بھی اب سستا نہ رہا، بھاری بھرکم ٹیکسز، ملکی وغیر ملکی سطح پر کرایوں میں بے تحاشا اضافے، بجلی، گیس، پیٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے سے لنڈا کے کپڑوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔ لنڈے کے کپڑوں کا بنڈل 1 سے 4ہزار روپے تک مہنگا ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کا لنڈا بازار غریب اور سفید پوش طبقے کیلئے تن ڈھاپنے کا واحد آسرا ہے مگر اس بازار میں بھی اب لنڈے کے کپڑے سستے نہیں رہے۔ لنڈے کے کپڑوں پر عائد 35 فیصد ڈیوٹیز اور ملکی وبین الاقوامی سطح پر کرایوں میں بے تحاشا اضافے نے لنڈے کے کپڑوں کے بنڈل کی قیمتوں میں 1 سے 4 ہزار روپے تک کا اضافہ کردیا ہے جس کے بعد شرٹس، پینٹس اور ٹی شرٹس کی قیمت 100 سے 300 روپے تک بڑھ گئیں ہیں۔

لنڈے بازار کے تاجروں کا کہنا تھا کہ کارگو کمپنیوں کے کرائے تین تین ہزار ڈالر تک بڑھ گئے ہیں۔ بیرون ملک لاک ڈاؤن کے باعث لنڈے کے کپڑوں کی سپلائی طلب کے مطابق نہیں مل رہی۔ مقامی سطح پر مہنگی بجلی، گیس اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے بھی لنڈے کے کپڑے مہنگے ہوئے ہیں۔

سفید پوش طبقے کا کہنا ہے کہ لنڈے کے کپڑوں پر عائد سیلز ٹیکس، درآمدی ڈیوٹی اور انکم ٹیکس ختم کیا جائے تاکہ مفلوک الحال آبادی آسانی سے استعمال شدہ کپڑے خرید سکیں۔ لنڈے کے کپڑے مہنگے ہونے سے غریب صارفین پریشان ہیں۔