(عظمت مجید)کورونا وائرس نے پاکستان سمیت پوری دنیا کو متاثر کیا ہے ،دنیا بھر کے ماہرین مہلک وائرس کے خاتمے کے لئے کام کر رہے ہیں۔
جنرل ہسپتال کے ایسوسی ایٹ پروفیسر پلمونولوجی اینڈ فوکل پرسن کورونا ڈاکٹر عرفان ملک کے مطابق بھارتی ڈیلٹا وائرس انتہائی خطرناک ہے،شہر میں زیادہ انڈین ڈیلٹا وائرس پایا جارہا ہے جس کی وجہ سے کورونا بے قابو ہورہا ہے۔
سٹی 42 سے گفتگو کرتے ہوئے ایسوسی ایٹ پروفیسر پلمونولوجی اینڈ فوکل پرسن کورونا جنرل ہسپتال ڈاکٹر عرفان ملک نے کہا کہ انڈین وائرس دیگر ویرینٹ کے مقابلے میں ایک شخص سے دوسرے شخص کو 8 گناہ تیزی سے لگتا ہے،جنرل ہسپتال میں ویکسین کے بعد جو لوگ داخل ہوئے ان میں زیادہ تعداد چائنیز ویکسین لگوانے والوں کی ہےلیکن اس کے باوجود تمام ویکسین اس مہک وائرس کے خلاف کارآمد ہے۔
ہسپتال میں وینٹی لیٹرز پر جو افراد زیر علاج ہیں ان میں اکثریت کی تعداد ویکسین نہ لگوانے والوں کی ہےجن افراد کو ویکسین کے بعد کورونا ہوتا ہے ایسے افراد تشویشناک حالت میں نہیں جاتے ۔انہوں نے کہا کہ ایکٹیمرا انجیکشن بلیک میں ملنا انتہائی افسوسناک ہے،ایکٹیمرا انجیکشن کی قلت ہونے کی وجہ یہی ہے کہ یہ انجیکشن صرف تین ممالک میں تیار ہوتا ہے،پوری دنیا میں اس کی ڈیمانڈ ہے جس کی وجہ سے اس کی قلت ہوئی لیکن یہ انجیکشن بھی سو فیصد کارآمد نہیں اور ایکٹیمرا انجیکشن کرونا سے متاثر افراد جن کی حالت تشویشناک ہوتی انہیں لگایا جاتا ہے۔
آخر میں انہوں نے شہریوں سے درخواست کی کہ ویکسین لگوائیں کیونکہ یہی واحد حل ہے جو ہمیں اس مہلک وائرس سے بچا سکتا ہے،ویکسین اور ایس او پیز پر عملدرآمد کرکے ہی ہم اس وائرس کی شدت کو روک سکتے ہیں۔