جنوبی پنجاب کے ڈاکٹرز کیلئے بری خبر

جنوبی پنجاب کے ڈاکٹرز کیلئے بری خبر
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( زاہد چوہدری ) بزدار سرکار کی جنوبی پنجاب کو ترجیح کا نتیجہ، جنوبی پنجاب سمیت دیگر شہروں سے ایم بی بی ایس کرنے والے ڈاکٹرز پر لاہور کے ٹیچنگ ہسپتالوں میں پوسٹ گریجوایشن ٹریننگ کے دروازے بند، سب سے زیادہ جنوبی پنجاب کے 4 سرکاری میڈیکل کالجز کے گریجوایٹس متاثر ہونگے۔

ایک جانب بزدار سرکارجنوبی پنجاب کو ترجیح دینے کی دعویدار ہے تو دوسری جانب جنوبی پنجاب کے سرکاری میڈیکل کالجز کے گریجوایٹس پر اب لاہور میں پوسٹ گریجوایشن کے دروازے ہی بند ہوگئے ہیں۔ محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کی جانب سے مرتب کی گئی نئی پوسٹ گریجوایشن ٹریننگ پالیسی میں ہر ڈاکٹرز کو اپنی مادرعلمی میں ہی پوسٹ گریجوایشن کرنے کے مواقع بڑھا دیئے گئے ہیں۔

نئی پالیسی کے تحت ایم بی بی ایس کرنے کے بعد مادر علمی میں ہی ہاؤس جاب کرنے کے 3 اضافی نمبر ملیں گے اور مادر علمی میں ہی پوسٹ گریجوایشن کے خواہاں ڈاکٹرز کو 7 اضافی نمبر ملیں گے۔ مادر علمی کے مجموعی طور پر 10 اضافی نمبروں سے کسی دوسرے میڈیکل کالج کے گریجوایٹ کیلئے پی جی ٹریننگ حاصل کرنا مشکل ترین ہوجائے گا۔

نئی پالیسی سے سب سے زیادہ متاثر جنوبی پنجاب ہوگا جہاں کے 4 سرکاری میڈیکل کالجز کے گریجوایٹس کیلئے لاہور کے کسی سرکاری ٹیچنگ ہسپتال میں پوسٹ گریجوایشن کے دروازے بند ہوگئے ہیں۔ اس کے علاوہ اس پالیسی کے باعث اب پرائیویٹ میڈیکل کالجز سے ایم بی بی ایس کرنے والے ڈاکٹرز کیلئے بھی سرکاری ٹیچنگ ہسپتالوں سے پوسٹ گریجوایشن کرنا مشکل ہوگیا ہے۔