ویب ڈیسک : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت کی تمام شر انگیزیوں سے نبردآزما ہونے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (ڈی جی آئی ایس پی آر) میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین سے تعاون کیا، پریس کانفرنس کا مقصد فوج کی پیشہ ورانہ سرگرمیوں کا احاطہ کرنا ہے، پریس کانفرنس کا مقصد دہشت گردی کےخلاف فوج کے اقدامات کا احاطہ کرنا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت کا پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا جاری ہے، پاکستان کی جانب سے کئی بار اقوام متحدہ مبصرین کو ایل او سی پر لے جایا گیا، پاکستان او آئی سی کے سکرٹری جنرل کو بھی ایل او سی کا دورہ کرا چکا ہے، دوسری جانب بھارت نے کسی بھی غیر ملکی مبصرین یا میڈیا کو ایل او سی پر جانے کی اجازت نہیں دی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ بھارت کی تمام شر انگیزیوں سے نبردآزما ہونے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں، بھارت کی طرف سے اس سال لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی مختلف خلاف ورزیاں کی گئیں، پاک فوج نے بھارتی 6 جاسوس کواڈ کاپٹرز کو بھی مار گرایا۔
میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور بلوچستان کی تنظیموں کا غیرملکی ایجنسیوں سے تعلق ثابت ہوا ہے۔افواجِ پاکستان بھارت کی ان تمام شر انگیزیوں سے نبرد آزما ہونے کیلئے ہمہ وقت تیار اور کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کیلئے پر عزم ہیں ،پاکستان کی داخلی اور بارڈر سیکورٹی کو یقینی اور دَائمی بنانے کیلئے ہم مُکمل طور پر Focused ہیں افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کے بعد افغانستان میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں کے نتیجے میں دہشتگردی کے واقعات میں نسبتاََ اِضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ رواں سال میں مجموعی طور پر چھوٹے بڑے دہشتگردی کے436 واقعات رونما ہوئے جن میں 293 افراد شہید جبکہ521 زخمی ہوئے،رواں سال سیکورٹی فورسز نے دہشتگردوں اور اُن کے سہولت کاروں کے خلاف 8269 چھوٹے بڑے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کئے ،اس دوران لگ بھگ 1535 دہشتگردوں کو واصل جہنم یا گرفتار کیا گیا،دہشتگردی کے ناسور سے نمٹنے کیلئے روزانہ کی بنیاد پر 70سے زائدآپریشنز افواج پاکستان، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے اَنجام دے رہے ہیں ،آج الحمداللہ عوام اور افواجِ پاکستان کی لازوال قربانیوں کی بدولت پاکستان میں کوئی بھی نو گو ایریا نہیں ۔
جو دہشتگردی کے واقعات ہوئے ہیں ان میں ملوث terrorists، plannersاور facilitatorsکو بھی بے نقاب کرکے گرفتار کیا گیا ،رواں سال آپریشنز کے دوران 137 آفیسرز اور جوانوں نے جامِ شہادت نوش کیا جبکہ117آفیسرز اور جوان زخمی ہوئے،پُوری قوم اِن بہادر سپوتوں اور اِن کے لواحقین کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہے جنہوں نے اپنی قیمتی جانیں ملک کی امن و سلامتی پر قربان کر دی۔
افواجِ پاکستان،قانون نافذ کرنیوالے ادارے اور انٹیلی جنس ایجنسیز کی Resolve، Commitmentاوردہشتگردی کو ختم کرنے کی صلاحیتوں پر کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے،درپیش اندرونی اور بیرونی چیلنجز کے باوجود پاک افواج کی دہشتگردی کے خلاف قربانیاں اور کامیابیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ،اگر پاکستان کا موازنہ دیگر ممالک سے کیا جائے تو جس طرح پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑی اور لڑ رہے ہیں، اُس کو نہ صرف دُنیا نے acknowledge کیا ہے بلکہ اس کی کوئی نظیر نہیں ملتی دہشتگردی کے خلاف ہماری کامیاب جنگ آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جاری رہے گی۔انشااللہ
بارڈر مینجمنٹ کے تحت 2611 کلومیٹر پاک-افغان سرحد پر98%سے زائد کام مُکمل کر لیا گیا ہے۔ جبکہ پاک،ایران بارڈر پر85% سے زائد کام مُکمل ہو چکا ہے،پاک،افغان بارڈر پر دہشتگردوں کی نقل و حرکت کی روک تھام کیلئے 85 فیصد قلعے مکمل کئے جا چکے ہیں جبکہ پاک-ایران بارڈر پر33فیصد قلعے مکمل ہو چکے ہیں اورباقی قلعوں پر کام تیزی سے جاری ہے،اب تک 3141 کلومیٹر کا ایریا فینس کر دیا گیا ہے۔اس قومی منصوبے کی تکمیل کے لیے پاک افواج کے کئی جوانوں نے اپنی جانیں بھی قربان کیں مگر امن کے دشمنوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا۔
ٹی ٹی پی کے جھوٹے بیانیے کو جو کہ بیرونی اِیما پرقائم کیا جا رہا ہے وہ بھی علماء کرام، میڈیا اور آپ لوگوں کی مدد سے رَد کر دیا ہے ،کسی بھی فرد یا مُسلح گروہ کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ،قانون کی بالادستی اور پاسداری سے ہی معاشرے ترقی کرتے ہیں ،دہشتگردی کے خاتمے کیلئے Socio Economic Mnvr ایک کلیدی حیثیت کا حامل ہے جہا ں پر سیکیورٹی ادارے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں ،خیبر پختونخواہ میں 3654 ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا گیا جن کی لاگت162بلین روپے ہے۔ ان منصوبوں پر 85فیصد کام مُکمل کر لیا گیا ہے ،اس کے علاوہ 95 فیصد متاثرہ آبادی بھی اپنے گھروں کو واپس جا چکی ہے،162بلین روپے لاگت کے منصوبوں میں مارکیٹس، تعلیمی ادارے، ہَسپَتَال اور Communication Infrastructure شامل ہیں ،بلوچستان میں امن و اَماَن کی صورتحال میں پہلے کی نسبت بہتری آئی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ سی پیک اور دیگر منصوبوں کی سیکیورٹی کو پاک افواج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے بیش بہا قربانیاں دے کر یقینی بنا رہے ہیں ،افواج پاکستا ن نے دوست ممالک ترکیہ اور شام میں زلزلہ متاثرین کی امداد میں بھرپور کِردار اَدا کیا،پاکستان آرمی نے موجودہ معاشی حالات کے پیشِ نظر اپنے آپریشنل اور خصوصاََ غیر آپریشنل اخراجات کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد یہ فیصلہ کیا کہ معیشت کی بہتری کے لئے ہر قسم کے اخراجات میں کمی لائی جائے گی۔
اس سلسلے میں پٹرولیم، راشن، تعمیرات، غیر آپریشنل پروکیورمنٹ، ٹریننگ اور غیر آپریشنل نقل و حرکت میں کمی کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے Simulator Trainingاور Online Meetingsکے انعقاد کو بڑھا یا جا رہا ہے تاکہ اس مَد میں بھی اخراجات کو کم کیا جا سکے ،2دہائیوں کے بعد ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ہم نے اس دہشتگردی کی جنگ کا بحیثیت قوم یکجا ہو کر بہادری سے مقابلہ کیا ہے اور کر ر ہے ہیں ،ہمارا یہ سفر قربانیوں اور لازوال حوصلوں کی ایک شاندار مثال ہے۔
پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس نے دہشتگردی کے افریت کا کامیاب حکمت عملی اور قومی اتحاد سے بھرپور سامنا کیا ہے اور انشااللہ اسکے دائمی خاتمے تک یہ جدو جہد جاری رہے گی،ہم سب کو پاکستان کو ایک خُوشحال، پُر امن اور محفوظ مُلک بنانے کیلئے اپنا اپنا انفرادی اور اجتماعی کِردار اَدا کرتے رہنا ہو گا، افواجِ پاکستان پُر عزَم ہیں کہ عوام کے تعاون سے ہم ہر چیلنج پر قابو پا لیں گے اور وطن عزیز کو مستحکم اوردَائمی امن کا گہوارہ بنائیں گے۔انشاء اللہ