جسے مسیحا مانا اس نے سیاسی مخالفین کو ٹارگٹ کرنے کی بجائے افواج پاکستان کو ٹارگٹ کرنا شروع کیا ، فردوس عاشق اعوان

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

میاں محمد اشفاق:سابق ایم پی اے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ جسے مسیحا مانا اس نے سیاسی مخالفین کو ٹارگٹ کرنے کی بجائے افواج پاکستان کو ٹارگٹ کرنا شروع کیا ۔ 

ڈاکٹر فردوس نے سیالکوٹ میں ورکرز کنوینشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کا ووٹ بنک بہت کم تھا میرے حلقے میں۔ عوام نے پی ٹی آئی کو شناخت دی۔ بارڈر پر بسنے والے لوگوں کی آواز کو اپنی آواز بنایا، لیکن یہ نہیں ہو سکتا سرحدوں پہ لڑنے والے جوان ہندوستان سے لڑتا رہا۔ 

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پی ٹی آئی کی گروہ بندی اور پارٹی انتشار کی وجہ سے الیکشن نہ جیت سکی، نشیب و فراز سیاست میں آتے رہتے ہیں۔ دیکھنا ہے کہ سیاست کا مقصد کیا ہے سیاست میرا روزگار نہیں۔ ائیرکنڈیشن کمرے میں بیٹھ کر مخصوص نشست مل سکتی تھی۔ آئی پی پی کا سفر بھی اسی جدوجہد سے جڑا ہے۔ پاکستان کے وجود کو تسلیم نہ کرنا ایک ہی ایجنڈا ہے، گھر کے بھیدی نے لنکا ڈھائی ہے، نوجوانوں کے زہنوں کو آلودہ کیا گیا، نوجوانوں کو تعلیم صحت اور بنیادی سہولتیں نہ دی گئی۔ 

ڈاکٹر فردوس نے کہا کہ نوجوانوں نے اپنی سوچ کا محور عمران خان کو بنایا۔ میں بھی عمران خان کو اپنا مسیحا بنایا، عمران خان کی خاطر ذاتی دشمنیاں لیں، یقین تھا کہ اس نے پاکستان کو چلانا ہے۔باریاں لینے والی جماعتوں سے چھٹکارا دلائے گا۔ چند درجن سے زیادہ لوگ عمران خان کے ہمسفر نہیں تھے۔ جسے مسیحا مانا اس نے سیاسی مخالفین کو ٹارگٹ کرنے کی بجائے افواج پاکستان کو ٹارگٹ کرنا شروع کیا ۔ 

انہوں نے کہا کہ آج انکا لیڈر کہتا ہے جیلوں میں قید کارکنان سے میرا کوئی تعلق نہیں،  کارکنان کو کہتی ہوں ملک کو آپکی ضرورت ہے۔ عمران خان نے نوجوانوں کو سوشل میڈیا پر ٹرینڈ چلانے پر لگا دیا، انکے ٹارگٹ ہی کچھ اور تھے۔ احساس ہے کہ بجلی کے بلوں نے عوام پر بجلی کے بم گرائے ہیں، نسل در نسل غلامی کی داستان کی یرغمالی کو توڑنا ہے۔ پی ٹی آئی کے پرانے ساتھیوں کو نظر انداز کیا اور نئے چہرے آ گئے جنہوں نے ہائی جیک کر لیا۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ جہانگیر ترین کہتے ہیں میں نہیں بدلا میرا منشور وہی ہے، اگر خان صاحب بدل گئے وہ منشور ہم پورا کریں گے۔ تین سو یونٹ بجلی استعمال کرنے والے کو مفت بھلی دینے کا اعلان کیا ہے۔ موٹرسائیکل اور گاڑی چلانے والے کو ایک قیمت پر پٹرول دیں ایسا نہیں ہو گا۔ غریب کے لئے الگ پالیسی ہو گی اور امیر کے لئے الگ پالیسی بنائی جائے گی۔