سکھ رہنماؤں کا کینیڈین وزیراعظم کے اقدام کا خیر مقدم 

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: تحریک خالصتان کے سرگرم رکن ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد کینیڈین وزیراعظم کے واضح موقف کو دنیا بھر میں پذیرائی حاصل ہوئی۔ 

تفصیلات کے مطابق سکھ برادری نے کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے بیانات اور تحقیقاتی عمل کو بے حد سراہا۔ سکھ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ"کینیڈین وزیراعظم نے اپنی پارلیمنٹ میں واضح طور پر کہا کہ ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارتی ایجنسیاں ملوث ہیں"

ڈاکٹر گروندر سنگھ نے کہا کہ یہ بات کینیڈین وزیراعظم نے ملکی سربراہ ہونے کی حیثیت سے انتہائی ذمہ داری کے ساتھ کی ہے، کینیڈین وزیراعظم کے بیان کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے کیا جا سکتا ہے کہ انہوں نے اس قتل کو کینیڈا کی خودمختاری کے خلاف قرار دیا۔ کینیڈین پارلیمنٹ میں وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے بیان نے سکھ برادری کے کینیڈا میں سکھوں کے معاملات میں بھارت کی دخل اندازی کے الزام کی تصدیق کردی۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کا کینیڈا میں سکھوں کے معاملات میں بے جا دخل اندازی کا وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے جی 20 اجلاس میں بھی ذکر کیا۔ کینیڈین وزیراعظم کے جی 20 بیان پر بھارتی میڈیا نے بہت مذاق اڑایا مگر کینیڈین وزیراعظم نے انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہ بیان دیا۔ کینیڈین سیاست اور سکھوں کے معاملات میں بھارت کی بے جا دخل اندازی خطرناک ہے۔ وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے سکھوں کے لئے آواز اٹھا کر یہ ثابت کیا کہ وہ ذمہ دار ریاست کے سربراہ ہیں۔ 

گیانی رگھبیر سنگھ کا کہنا تھا کہ ہردیپ سنگھ کے قتل نے ماضی میں ہونے والے سکھوں کے قتل عام کی یاد تازہ کردی۔ اگر واقعی بھارتی ایجنسیاں ہردیپ سنگھ کے قتل میں ملوث ہیں تو یہ انتہائی افسوناک اور شرمناک بات ہے۔  اس وقت کینیڈین وزیراعظم ںے سرعام بھارت پر ہردیپ سنگھ کے قتل کا الزام لگایا ہے اس میں بھارتی سرکار تعاون کرے۔