ڈینگی اور کورونا کی علامات سے متعلق تشویشناک انکشاف

patients under observation
کیپشن: patients
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( ویب ڈیسک )ملک میں جہاں کورونا کی چوتھی لہر  کے ساتھ ہی  ڈینگی وائرس نے بھی پنجے گاڑ لئے  ہیں وہیں یہ بات بھی قابل تشویش ہے کہ دونوں ہی بیماریوں کی علامات بہت ملتی جلتی ہیں۔

طبی ماہرین نے اعتراف کیا ہے کہ دونوں وائرسز کی علامات  ملتی جلتی  ہونے کے سبب یہ جاننا مشکل ہوجاتا ہے کہ مریض کو کوروناہوا ہے یا ڈینگی۔

ڈاکٹروں کے مطابق انسان بیک وقت ڈینگی اور کووڈ 19 کا بھی شکار ہوسکتے ہیں، بیماری کی معمولی شدت میں کئی مریض گھر میں ہی دونوں وائرسز کو شکست دے دیتے ہیں تاہم شدت زیادہ ہونے پر موت کا خطرہ بھی ہوتا ہے۔

دونوں بیماری کی ایک جیسی علامات میں بخار، ٹھنڈ لگنا، کھانسی، گلے میں تکلیف، جسم میں تکلیف اور شدید کمزوری کا احساس شامل ہیں جس کی وجہ سے یہ جاننا مشکل ہوجاتا ہے کہ مریض کو کونسا مرض لاحق ہے۔

تاہم اگر سانس لینے میں مشکل، سینے میں تکلیف ہو تو یہ نشانیاں کوروناوائرس کی ہوسکتی ہیں کیوں کہ ڈینگی میں یہ علامات نہیں پائی جاتیں۔ اسی طرح سونگھنے اور چکھنے کی حسوں سے محرومی کا سامنا بھی صرف کووڈ 19 کے مریضوں کو ہوتا ہے۔

ڈینگی کی شدت ہونے کی صورت میں پیٹ میں تکلیف، مسلسل، تھکاوٹ، جگر بڑھ جانا اور سیال کا جتماع جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ جبکہ بیماری کی معمولی اثرات کی نشانیاں بخار، سردرد آنکھوں میں تکلیف کے ساتھ، عصبی درد، متلی، قے، جلد پر دانے اور خون میں سفید خلیات کی کمی ہیں، کمزوری، سردرد، ملتی اور ہیضہ کی علامات زیادہ تر ڈینگی میں ہوتی ہیں۔خیال رہے ڈینگی متعدی مرض نہیں ہے، لیکن کورونا متعدی مرض ہے۔