( ملک اشرف ) عدالتی نافرمانیاں، سرکاری افسران کے خلاف توہین عدالت کی درخواستوں میں کمی نہ آسکی، لاہور ہائیکورٹ نے ایک ہی روز میں 17 افسران کے خلاف توہین عدالت کی درخواستوں پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جوابات طلب کرلئے۔
عدالت احکامات نظر انداز کرنے میں محکمہ پولیس پہلے اور بلدیات دوسرے نمبر پر ہے۔ لاہور ہائیکورٹ میں 17 افسران کے خلاف توہین عدالت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ لاہور ہائیکورٹ کی 6 مختلف عدالتوں نے بیوروکریسی کے خلاف توہین عدالت کی درخواستوں پر متعلقہ افسران کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جوابات طلب کرلئے۔
وکلاء کہتے ہیں افسران نے عدالتوں میں غیر مشروط معافیاں اور پھر عدالتی نافرمانیاں کرنا معمول بنالیا ہے۔ عدالتی فیصلوں پر بروقت عمل درآمد نہ ہونے سے وکلاء اور سائلین پریشان ہیں۔ سائلین عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد کروانے کے لیے توہین عدالت کی درخواستیں دائر کرنے پر مجبور ہیں۔
صدر ہائیکورٹ بار طاہر نصراللہ وڑائچ کا کہنا ہے کہ عدالتی احکامات پر بروقت عمل درآمد نہ کرنے والے افسران کو سزائیں دی جانی چاہئے۔