(عفیفہ نصراللہ ) سانحہ موٹروے کے مرکزی ملزم عابدعلی کی بیٹی چائلڈ پروٹیکشن بیوروکی تحویل میں ہے۔والدہ بشریٰ بی بی کاکہنا ہے بیٹی عروج فاطمہ سے ملنے نہیں دیا جا رہا۔ڈیڑھ مہینے سے بیٹی کی شکل دیکھنے کو ترس گئی ہوں۔
تفصیلات کے مطابق سانحہ موٹروے کے مرکزی ملزم عابد ملہی کی گرفتاری کے بعد پورا خاندان تو آزاد ہو گیا مگر اسکی بیوی آج بھی اپنی پانچ سالہ بیٹی عروج فاطمہ سے جدا ہے ۔ بشریٰ بی بی کا کہنا ہے کہ اس کی بیٹی چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی تحویل میں ہے۔ بشری متعدد بار چائلڈ پروٹیکشن بیورو کےدفتر میں گئی ہے مگر ماں کو بیٹی سے ملنا تو درکنار دروازے سے داخل نہیں ہونے دیا۔
بشریٰ بی بی کا کہناتھا کہ ڈیڑھ مہینے سے بیٹی کی شکل دیکھنے کو ترس گئی ہوں،شوہر قصوروار ہے تو سزا دی جائے بیٹی کا کیا قصور ہے۔
واضح رہے کہ موٹروے خاتون زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد کی گرفتاری کے بعد بشریٰ بی بی قلعہ ستار سنگھ ریڈ میں فرار ہوگئی تھی، پولیس نے خفیہ ذرائع سے اسے مانگا منڈی سے حراست میں لیا، ملزم عابد ملہی کے ساتھ بشری بی بی نے دوسری شادی کی۔ملزم عابدعلی فورٹ عباس کا رہائشی ہے۔
یاد رہے کہ 9 ستمبر کو لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا تھا، گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والی خاتون رات کو تقریباً ڈیڑھ بجے اپنی کار میں اپنے دو بچوں کے ہمراہ لاہور سے گوجرانوالہ واپس جا رہی تھی کہ رنگ روڈ پر گجر پورہ کے نزدیک اسکی کار کا پیٹرول ختم ہو گیا۔
کار کا پٹرول ختم ہونے کے باعث موٹروے پر گاڑی روک کر خاتون شوہر کا انتظار کر نے لگی، پہلے خاتون نے اپنے ایک رشتے دار کو فون کیا، رشتے دار نے موٹر وے پولیس کو فون کرنے کا کہا۔موٹروے پولیس کو بھی فون کیا مگر موٹر وے پولیس نے مبینہ طور پر کہا کہ کوئی ایمرجنسی ڈیوٹی پر نہیں ہے۔بعدازاں موٹروے ہیلپ لائن پر کال کی تو جواب ملا کہ گجر پورہ کی بِیٹ ابھی کسی کو الاٹ نہیں ہوئی۔
اسی ثناء میں دو افراد موٹر وے آئے اور گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون کو باہر نکلنے کا کہا، انکار کرنے پر ملزمان نے بچوں کو اٹھا لیا اور جنگل کی طرف چل پڑے، ماں بچوں کو بچانے پیچھے آئی تو ہوس کے بچاریوں نے بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا ڈالا۔ میڈیکل رپورٹ میں بھی خاتون کے ساتھ زیادتی ثابت ہوئی۔