میاں خلیل: پاکستان کے مجموعی قرضوں میں سوا تین سال کے دوران 20 ہزار 605 ارب روپے کا اضافہ ہو گیا،مجموعی قرضے اور واجبات 504 کھرب 84 ارب روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق پاکستان کے قرضے اور واجبات کا مجموعی حجم ستمبر کے اختتام تک تاریخ میں پہلی بار 504 کھرب 86 ارب روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا،،سوا تین سال کے دوران قرضوں میں اوسطا 17 ارب 36 کروڑ روپے یومیہ کا اضافہ ہوا۔ جون 2018 سے ستمر 2021 تک مجموعی قرضوں اور واجبات میں 206 کھرب 5 ارب روپے کا رکارڈ اضافہ ہوا۔
گزشتہ ایک سال کے دوران ستمبر 2020 سے ستمبر 2021 تک مجموعی قرضوں کے بوجھ میں 56 کھرب ہزار 36 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ سال کے دوران حکومت نے اندرونی ذرائع سے 27 کھرب 41 ارب روپے کے نئے قرضے لیے،،، جس سے حکومت کےاندرونی قرضے 264 کھرب 44 ارب روپے ہو گئے،،،، جبکہ اس دوران ملک کے بیرونی قرضوں میں 22 کھرب 75 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔اور پاکستانی روپے میں ملک پر بیرونی قرضوں کا بوجھ 196 کھرب 91 ارب روپے تک پہنچ گیا۔
بیرونی قرضوں کی ڈالر میں بات کی جائے تو ایک سال کے دوران پاکستان کے بیرونی قرضوں میں 12 ارب 94 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا،،، اور ڈالر میں ان کا حجم 127 ارب 2 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا۔