ویب ڈیسک : “تحریک انصاف حکومت اور طالبان سرکار دونوں کو اقتدار ملنے کے بعد سمجھ نہیں آرہی کہ سرکاری معاملات کیسے چلانے ہیں اور دونوں کو آ بپارہ سے امیدیں وابستہ ہیں” سرکاری افسر کو یہ پیغام شئیر کرنا مہنگا پڑھ گیا۔ وزیراعظم نے ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔
کیبنٹ ڈویژن کے سینئر جوائنٹ سیکرٹری حماد شمیمی نے سوشل میڈیا ایک طنزیہ پوسٹ شیئر کی تھی جس میں لکھا تھا کہ "پی ٹی آئی حکومت اور طالبان کی حکومت ایک جیسی ہے کیونکہ دونوں ہی اس الجھن میں ہیں کہ اقتدار سنبھالنے کے بعد حکومت کیسے چلائی جائے، اور دونوں ہی آبپارہ سے امیدیں لگاتے ہیں۔ "
وزیر اعظم نے ڈی جی ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل کو پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اور افغان طالبان کیخلاف پوسٹ شیئر کرنےوالے سرکاری ملازم کے خلاف انکوائری کا حکم دیدیا ہے۔
“تحریک انصاف حکومت اور طالبان سرکار دونوں کو اقتدار ملنے کے بعد سمجھ نہیں آرہی کہ سرکاری معاملات کیسے چلانے ہیں اور دونوں کو آ بپارہ سے امیدیں وابستہ ہیں” سرکاری افسر کو یہ پیغام شئیر کرنا مہنگا پڑھ گیا۔ وزیراعظم نے ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔https://t.co/aEmQ6rCntz
— AHMAD WALEED (@AhmadWaleed) November 24, 2021
واضح رہے آبپارہ پاکستان کی اہم انٹیلی جنس ایجنسی کا مرکزہے ۔ ذرائع کے مطابق افسر نے کچھ واٹس ایپ گروپس میں پیغام شیئر کیا گیا۔ واقعہ کے بعد سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن افضل لطیف نے افسر کے خلاف انکوائری کا حکم جاری کردیا۔سوشل میڈیا پر گائیڈ لائنز کے مطابق سرکاری ملازمین کو حکومت کی اجازت کے علاوہ کسی بھی میڈیا پلیٹ فارم پر کسی بھی قسم کی رائے دینےسے روک دیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں سرکاری ملازمین کو متنبہ کیا گیا تھا کہ ان ہدایات کی خلاف ورزی پرانتظامی ، ( نظم و ضبط) رولز 2020 کے تحت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔