ملک محمد اشرف : توہین عدالت کا سلسلہ نہ رک سکا،وائس چانسلر یو ای ٹی ،وائس چانسلر گورنمنٹ کالج اور ڈی پی او میانوالی سے جواب طلب کرلیا۔
یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور اور جی سی یو کے وائس چانسلر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی ،لاہور ہائیکورٹ نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سید منصور سرور اوروائس چانسلر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی ڈاکٹر اصغر زیدی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے۔جواب طلب کرلیا۔
جسٹس عائشہ اے ملک نے فورتھ ائیر کے طالبعلم محمد اسامہ کی درخواست پر سماعت کی ،درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ یو ای ٹی سے الحاق شدہ چناب کالج اف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی گوجرانوالہ میں داخلہ لیا فیس کی ادائیگی کے بعد الیکٹریکل انجینئرنگ کا تحریری امتحان بھی دیا،چناب کالج آف انجنئیرنگ کو بند کرنے کے بعد درخواست گزار سمیت درجنوں طالب علموں کو ایڈجسٹ نہیں کیا جا رہا ۔یونیورسٹی آف انجینئرنگ اور جی سی یونیورسٹی میں داخلے کے لئے بھی درخواست دی ۔داد رسی نہ ہونے پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔
عدالت نے اس کی درخواست نمٹاتے ہوئے وائس چانسلر یو ای ٹی اور جی سی یونیورسٹی کو قانون کے مطابق فیصلے کا حکم دیا ۔عدالت کے 5 اکتوبر 2020 کے حکم کی تعمیل نہیں کی جا رہی ۔درخواستگزار نے استدعا کی کہ حکم عدولی پر وائس چانسلر یو ای ٹی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے،عدالت نے وکیل کا موقف سننے کے بعد وائس چانسلر یو ای ٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ میں ڈی پی او میانوالی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔عدالت نے ڈی پی او کپٹن ریٹائرڈ مستنصر فیروز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
جسٹس شاہد وحید نے سید محمد حسین کی درخواست پر سماعت کی ،درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیاگیا کہ اس نےامام بارگاہ کی تزئین وآزائش شروع کی،پولیس نے امام بارگاہ کی تعمیر میں رکاوٹیں کھڑی کرنا شروع کر دیں ۔پولیس کی کارروائی کے خلاف ڈی پی او کو درخواست دی ،شنوائی نہ ہونے پر ہائی کورٹ سے رجوع کیا ۔عدالت نے اسکی درخواست دادرسی کے لیے ڈی پی او میانوالی کو بھجوا دی ۔
عدالت نے ڈی پی او کو قانون کے مطابق زیر التواء درخواست ہر فیصلے کرنے کا حکم دیا ،عدالت کے 15اکتوبر کے حکم کی تعمیل نہیں کی جا رہی ہے ۔درخواستگزار نے استدعا کی کہ عدالت ڈی پی اومیانوالی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائے۔