ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری اسد عمر نے پارٹی عہدہ چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔اسدعمرنے بدھ کی شب اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے 9مئی کے واقعات کی مذمت کی اور کہا کہ 9مئی کے واقعات کی شفاف تحقیقات ہونا چاہئے اور ملوث افراد کے خلاف بھرپور کارروائی ہونی چاہیے۔
اسد عمر نے کہاکہ 9 مئی کے واقعات کی سب مذمت کر چکے ہیں،4 مختلف چیزوں پر بات کروں گا ،10 مئی کو میری گرفتاری ہوئی تب سے قید میں تھا،15 دن کی قید تنہائی کاٹنے کے بعد آ رہا ہوں،9 مئی کو لوگوں کی جانیں گئیں،9 مئی کے واقعات کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں،سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچا، سب سے خطرناک کام فوجی تنصیبات پر حملے ہوئے ،قوم پیچھے کھڑی ہوتی ہے تو فوج کی طاقت بنتی ہے،اس دن ہونے والے واقعات دل کو زیادہ لگے،ملوث افراد کو سزادینا انتہائی ضروری ہے ،بے گناہ لوگوں کو جلد سے جلد چھوڑناضروری ہے۔
انہوں نے کہا پورا پاکستان دیکھ رہا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ تقسیم ہے۔
صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں اسد عمر نے کہا کہ پی ڈی ایم سیاسی حقیقت ہے۔ سب کو مل بیٹھ کر راستہ نکالنا چاہیے، قومی مسائل کا حل سیاسی ڈائیلاگ سے نکالا جائے۔
اسدعمر نے کہاکہ قومی اسمبلی میں تقریر کے دوران 2017 میں 10 شہیدوں کے نام لئے تھے،فوج چند جنرلز کا نام نہیں، لاکھوں لوگ ہوتے ہیں،پی ڈی ایم ایک سیاسی حقیقت ہے،پی ڈی ایم کی سیاست کا 13 ماہ میں بیڑہ غرق ہو گیا، جو 13 ماہ سے ہو رہا ہے وہ سب کیلئے ٹھیک نہیں،ایک عام پاکستانی کی زندگی مشکل میں ہے،پاکستان میں اس وقت آئینی، سیاسی اور معاشی بحران ہے۔
ان کاکہناتھا کہ گھربیٹھا تھا اور پی ٹی وی حملہ کیس میں میرانام بھی شامل کرلیا،پی ٹی وی پر حملہ کرنے والوں کاہم سے کوئی تعلق نہیں،ان کا کہناتھا کہ مقبولیت کا اندازہ سروے یا الیکشن میں پتہ چلتاہے، سروے کے مطابق تحریک انصاف کی مقبولیت میں اضافہ ہوا،عمران خان نے فیصلے صحیح کئے یا غلط فیصلہ عوام کریں گے،اگر عوام کو لگا کہ عمران خان نے فیصلے غلط کئے تو سب کو پتہ چل جائے گا۔
بدھ کی شب جب اسد عمر کے قریبی زرائع نے بتایا کہ وہ تھوڑی دیر بعد نیوز کانفرنس کر کے اپنے مستقبل کے حوالہ سے اہم اعلان کریں گے تو سوشل میڈیا اور میڈیا میں افواہ پھیل گئی کہ اسد عنر تحریک انصاف چھوڑ رہے ہیں تاہم اپنی نییوز کانفرنس میں اسدد عمر نے وضاحت کے ساتھ بتایا کہ وہ پارٹی نہیں چھوڑ رہے صرف عہدہ چھوڑ رہے ہیں اور عمران خان کی کور کمیٹی کی رکنیت چھوڑ رہے ہیں۔
اس سے قبل سابق وفاقی وزیر اطلاعات و تحریک انصاف کے سینیئر نائب صدر فواد چوہدری نے پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔