ویب ڈیسک:بدھ کے روز شمالی وزیرستان کے ضلع دتہ خیل میں بارود سے لدی گاڑی لے کر گھومنے والے خودکش پر جب آرمی کے جوانوں کو شبہ ہوا تو عام علاقے میں آرمی کے جوانوں کی جانب سے روکے جانے پر اس نےخود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں پاک فوج کے نائیک سید اللہ شاہ (عمر 33 سال، رہائشی چارسدہ) اور سپاہی جواد خان (عمر 31 سال، ساکن ضلع ہری پور)، خیبرپختونخوا پولیس ڈیپارٹمنٹ کے پولیس کانسٹیبل حکیم جان (ضلع شمالی وزیرستان کا رہائشی) اور ایک معصوم شہری شہید ہو گئے۔
عسکری زرائع کے مطابق خودکش حملہ آور کا ارادہ ایک عوامی اجتماع کو نشانہ بنانا تھا لیکن سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کی جانب سے فوری جوابی کارروائی نے ایک بڑی تباہی کو روک دیا کیونکہ فوجیوں نے فوری طور پر خودکش حملہ آور کی گاڑی کو شک کی بنیاد پر روک لیا اور متعدد معصوم جانوں کو بچانے کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
پاکستان کی سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر فوجیوں اور معصوم شہریوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔