قومی اسمبلی خصوصی کمیٹی نےپارلیمنٹ کا ریکارڈ سپریم کورٹ کو نہ دینےکی سفارش کردی

Special Committee of National Assembly, City42
کیپشن: قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی نے پارلیمانی کارروائی کا ریکارڈ سپریم کورٹ کو نہ دینے کی سفارش کردی۔چیئرمین اسلم بھوتانی نے  کہا کہ کمیٹی کے ریکارڈ سے متعلق فیصلہ اسپیکر کو بھجوا رہے ہیں۔ قومی اسمبلی ریکارڈ سےمتعلق ایوان میں جو رائے بنی تھی، ہم بھی اسی رائے کا احترام کرتے ہیں۔. فائل فوٹو
سورس: Screen Capture
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

عثمان خان: قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی نے پارلیمانی کارروائی کا ریکارڈ سپریم کورٹ کو نہ دینے کی سفارش کردی۔

 سپریم کورٹ کو ریکارڈ فراہمی سے متعلق قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس چیئرمین اسلم بھوتانی کی زیر صدارت ہوا۔ وزارت داخلہ، ایف آئی اے اور وزارت قانون کے حکام کی شرکت کے ساتھ ہونے والے اجلاس کا آغاز ہوتے ہی خصوصی کمیٹی کو ان کیمرا کردیا گیا۔

اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین اسلم بھوتانی نے  کہا کہ کمیٹی کے ریکارڈ سے متعلق فیصلہ اسپیکر کو بھجوا رہے ہیں۔ قومی اسمبلی ریکارڈ سےمتعلق ایوان میں جو رائے بنی تھی، ہم بھی اسی رائے کا احترام کرتے ہیں۔

 خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں پارلیمانی کارروائی کا ریکارڈ سپریم کورٹ کو نہ دینے کی سفارش کردی گئی۔ اس حوالے سے چیئرمین اسلم بھوتانی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کے ریکارڈ سے متعلق فیصلہ اسپیکر کو بھجوا رہے ہیں۔ قومی اسمبلی ریکارڈ سے متعلق ایوان میں جو رائے بنی تھی، ہم بھی اسی رائے کا احترام کرتے ہیں۔

 خصوصی کمیٹی نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نجم ثاقب، میاں عزیر اور ابوذر چدھڑ کو آئندہ اجلاس میں طلب کرلیا۔

 چیئرمین کمیٹی اسلم بھوتانی نے کہا کہ تینوں افراد 31 مئی کو کمیٹی میں مؤقف پیش کرسکتے ہیں۔