اٹھاون اسلامی ممالک میں ایک بھی صلاح الدین ایوبی موجود نہیں، سراج الحق 

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: جماعت اسلامی کے امیر  سراج الحق نے کہا ہے کہ خاندانوں کی اجارہ داریاں قائم ہیں، 2018ء میں ایک تو 2024ء میں دوسرا لاڈلا آ گیا، آزمائے ہوئے حکمرانوں کا ذاتی مفادات کے علاوہ کوئی ایجنڈا نہیں، 1970ء میں ملک دولخت ہوگیا، تاریخ سے کوئی سبق نہیں سیکھا گیا۔

وہاڑی میں جماعت اسلامی کے کارکنون کی  ایک افطاری  کے دوران شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا  کہ ملک کی خدمت اور حفاظت صرف جماعت اسلامی کرسکتی ہے۔ آیئے مل کر رمضان میں قرآن کریم سے تعلق جوڑیں اورقبضہ مافیا اور استعمار کے وفاداروں سے ملک و قوم کی جان چھڑانے کا عہد کریں۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب جنوبی راؤ محمد ظفر، صوبائی سیکرٹری صہیب عمار صدیقی اور امیر ضلع علی وقاص ہنجرا بھی اس موقع پر موجود تھے۔
سراج الحق نے کہا کہ موجودہ نظام سرتاپا ظلم ہے، اس نظام کی وجہ سےمسلمان دین پر مکمل عمل نہیں کر سکتے، عدالتوں میں فیصلے قرآن کے نہیں انگریز کے  قانون کے مطابق ہوتے ہیں، سب سود کھانے پر مجبور ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ ہر جائز و ناجائز کام رشوت سے ہوتا ہے، معاشرہ اخلاقی انحطاط کا شکار، تعلیمی اداروں میں مخلوط نظام ہے۔  کشمیریوں کو فراموش کردیا۔ ڈاکٹر عافیہ کو امریکا کے حوالے کیا گیا،  ملک میں بدامنی اور ڈاکو راج قائم ہے۔ مہنگائی اور بے روزگاری کا طوفان ہے۔

انھوں نے کہاکہ فلسطین میں مسلمانوں پر ظلم ہو رہا ہے، بچے بچیاں شہید کیے جا رہے ہیں، مساجد اور اسپتالوں پر بارود کی آگ برسائی جا رہی ہے۔ 58اسلامی ممالک کے حکمرانوں میں کوئی ایک بھی صلاح الدین ایوبیؒ، محمد بن قاسمؒ اور سلطان محمود غزنویؒ موجود نہیں، غزہ جل رہا ہے، پونے دوارب مسلمانوں میں قبرستان کا سا سکوت ہے جہاں زندگی کی کوئی علامت نہیں۔ 
امیر جماعت نے الزام لگای کہ  وزیراعظم نے چاروں وزرائے اعلیٰ کو بلایا اور طے ہوا کہ ہم آپس میں لڑتے رہیں گے، آئی ایم ایف پر اکٹھے ہیں۔ آئی ایم ایف کے قرضوں سے مزید مہنگائی ہو جائے گی، نئے ٹیکس لگیں  گے۔جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جو عوام کے لیے آواز اٹھا رہی ہے، جماعت اسلامی کی منزل صرف حکومت نہیں بلکہ اسلامی، خوشحال اور کرپشن فری پاکستان کی منزل کا حصول ہے۔ انھوں نے عوام سے اپیل کی کہ ملک کو اس کی آزادی کا مقصد دلانے کے لیے جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر جدوجہد کریں۔