ملکی برآمد کیلئے بری خبر، بڑی وجہ سامنے آگئی

ملک میں کارٹن کی قلت کا خدشہ
کیپشن: pakistani export
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سعید احمد سعید)آل پاکستان کارٹن مینوفیکچر ایسوسی ایشن کا خام مال کی کمی اور بجلی کے بلوں میں اضافے کے باعث ملک میں کارٹن کی قلت کا خدشہ ظاہر کردیا، آل پاکستان کارٹن مینوفیکچر ایسوسی ایشن کے چیئرمین ذکی اعجاز قریش نے کہا پیکنگ کارٹن کی قلت ہوئی تو سب سے زیادہ ملکی ایکسپورٹ متاثر ہو گئی۔
 تفصیلات کے مطابق آل پاکستان کارٹن مینوفیکچر ایسوسی ایشن کے چیئرمین ذکی اعجاز قریشی دیگر عہدیداران کے ہمراہ کارٹن انڈسٹری کو درپیش مسائل اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے پریس کانفرنس کی، اس موقع پر سینئر وائس چیئرمین خواجہ طارق، وائس چیئرمین حاجی فیصل، ایگزیکٹیو ممبر عدنان خالد، شاہد غفور، رضا گیلانی، ڈائریکٹر پولو پیکجز عبید پراچہ، انس پراچہ سمیت دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔

چیئرمین ذکی اعجاز قریشی کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں 3000 چھوٹے بڑے کاروگیٹیڈ کارٹن بنانے والے کارخانے کام کر رہے ہیں۔ کارٹن بنانے بنانے کے شعبے میں کاغذ کی سالانہ کھپت 1.5 ملین ٹن ہے۔انڈسٹری سے باالواسطہ پانچ لاکھ افراد کا روزگار منسلک ہے۔بجلی کے بلوں میں آئے روز اضافے سے لاگت میں اضافہ ہو رہا ہے۔کارٹن کی تیاری کے لیے خام مال کی دستیابی بھی مشکل بنا دی گئی ہے۔خام مال کی ایکسپورٹ کو نہ روکا گیا تو ملک میں خام مال کی قلت ہو جائے گئی۔

خام مال کی قلت سے تمام انڈسٹریوں کو کارٹن کی سپلائی رکنے کا خدشہ ہے۔ٹیکسٹائل، سرجیکل، چاول، کھیلوں کا سامان، چینی برقی آلات، گارمنٹس، پھل وغیرہ کی ایکسپورٹ مراثر پونے کا خدشہ ہے۔حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ بجلی کی قیمتوں میں کمی کے ساتھ خام مال کی سستے داموں دستیابی کو یقینی بنائے۔خام مال کی درآمد پر عائید ریگولر 20 فیصد ڈیوٹی اور اضافی 7 فیصد ڈیوٹی کو ختم کیا جائے۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer