لاہور ہائیکورٹ نے نیب کو مریم نواز کی گرفتاری سے روک دیا

مریم نواز کی گرفتاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف: لاہور ہائیکورٹ میں جاتی امراء اراضی کیس میں مریم نواز کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت، عدالت نے مریم نواز کی 12 اپریل تک عبوری ضمانت منظور کر لی۔عدالت نے مریم نواز کو دس، دس لاکھ کے 2 ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔
جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر اور جسٹس اسجد جاوید گھرال پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے مریم نواز کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔ لیگی رہنماء اپنے وکلاء امجد پرویز اور اعظم نذیر تارڑ کے ہمراہ پیش ہوئیں۔ اس موقع پر کیپٹن (ر)صفدر ، پرویز رشید ، رانا ثناء اللہ ، مریم اورنگزیب سمیت دیگر لیگی رہنماء بھی موجود تھے۔

امجد پرویز ایڈووکیٹ نے چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیاکہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ میں کیسز کے دوران نیب پہلے ہی جاتی امراء اراضی کا ریکارڈ حاصل کرچکا ہے۔ نیب نے اب مریم نواز کو 2 انکوائریز میں 26 مارچ کو طلب کیا ہے، نیب کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیاجارہاہے، مریم نواز کیخلاف درج مقدمات کی فہرست ثابت کرتی ہےکہ تمام مقدمات سیاسی ہیں،وکیل نے کہا 1ہزار480 کنال اراضی کی تحقیقات کیلئے نوٹس پہلے میڈیا کو دیا گیا پھر درخواستگزار کو ارسال کیا گیا،، خدشہ ہےپیشی کے موقع پر نیب مریم نواز کو گرفتار کرلے گا۔

مریم نواز خاتون ہیں اور عبوری ضمانت کی منظوری کی حقدار ہیں، درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت درخواستگزار مریم کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرنے کا حکم دے۔ عدالت نے چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب سے 12 اپریل کو جواب طلب کر لیا ۔
دوسری جانب نیب کی تحقیقاتی ٹیموں نے مریم نواز کو 2 مختلف انکوائریوں میں بیان کیلئے طلب کر رکھا ہے۔ ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کی جانب سے نیب لاہور کا ممکنہ گھیراؤ اور لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال پیدا کرنی کی پیشگی اطلاعات ہیں۔ بریفنگ میں نیب قانون کی شق 31 (اے)، 31 (بی) و دیگر رولز کی تفصیلی وضاحت پیش کی گئی۔

نیب قانون کی شق 31 اے کی رو سے نیب کی تحقیقات میں دانستہ رخنہ ڈالنے، عدم تعاون یا گمراہ کرنے کی صورت میں دس سال تک قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ذرائع کے مطابق نیب پراسیکیوشن ونگ کی جانب سے مریم نواز کی پیشی سے قبل عدم تعاون کے حوالے سے نیب قانون کی مکمل وضاحت پیش کر دی گئی ہے۔