پاکستان میں تیار کردہ دوا کرونا مرض کا علاج ہے؟

پاکستان میں تیار کردہ دوا کرونا مرض کا علاج ہے؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42:دنیا بھر میں لوگ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مختلف طریقے اور ٹوٹکے آزما رہے ہیں لیکن ڈاکٹرز کی ہدایت کے بغیر کسی بھی چیز کا استعمال آپ کی صحت کو نقصان پہنچا سکتا ہے،آسٹریلوی،اسرائیلی سائنسدان  دعویٰ کرتے ہیں کہ ہم ویکسین کی تیاری کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں،ایسا ہی دعویٰ چین سے بھی سامنے آیا ہے۔پاکستانی بھی اس معاملے میں پیچھے نہیں رہے۔پنجاب یونیورسٹی کے ایک پروفیسر کہتے ہیں کہ ہم نے ’’ ٹائیں ٹائیں فش ‘‘ نامی ویکسین تیار کرلی ہے ،حتمی جانچ جاری ہے۔بھارتی تو سب سے آگے چلے گئے ہیں کہتے ہیں کہ ’’گائو موتر‘‘ کورونا وائرس کا علاج ہے۔

لوگ کنفیوژ ہیں اور طرح طرح کے ٹوٹکے استعمال کررہے ہیں، کچھ تو ڈاکٹروں کے نسخے آزمانے کے بجائے خود ڈاکٹر بن بیٹھے ہیں ،جن کا ان کو بھاری نقصان بھی اٹھانا پڑ رہا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کورونا وائرس سے بچنے کے لیے کینیا میں ایک پیشوا نے اپنی پیروی کرنے والوں کو ڈیٹول پینے کا مشورہ دیا جس پر عمل کرتے ہوئے کئی افراد نے ڈیٹول کو پی لیا جس کے نتیجے میں 59 افراد ہلاک ہوگئے۔

امریکا میں کورونا وائرس کے علاج کے لیے ملیریا کی دوا کے استعمال پر بحث جاری ہیں اور دوا استعمال کے بعد متضاد دعوے سامنے آرہے ہیں۔سوشل میڈیا پر جاری  بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ  ہائیڈرو کلو روڈین دوا کا استعمال نیو یارک اور دیگر جگہوں پر شروع ہونے جارہا ہے اس کے نتائج زبردست ہیں۔


کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیےامریکی صدرکی تجویز کردہ دوا استعما ل کرنے سے  فلوریڈا کے ایک 52 سالہ شخص نے دعویٰ کیا ہے کہ صدرٹرمپ کی تجویز کردہ انسداد ملیریا کی دوا کے استعمال سے اس کی زندگی بچ گئی ہے۔واشنگٹن پوسٹ کے مطابق مریض نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ وہ کورونا وائرس کا شکار ہونے کے بعد 5 دن کمر درد، سر درد، کھانسی اور تھکاوٹ کاشکار رہا، اس وقت اسے مشکل لگ رہاتھا کہ وہ زندہ رہ پائے گاکیونکہ ڈاکٹروں نے اسے جواب دے دیا تھا۔

مریض کا کہنا تھا کہ اس موقع پر ایک دوست نے ملیریا کی اس دو کے بارے میں بتایا جس کےبعد اسے کلوروکوئن  chloroquine دوا کے استعمال سے کورونا سے نجات ملی۔


دوسری جانب امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کا کہنا ہےکہ کورونا کے علاج کے لیے ابھی تک کوئی دوا منظور نہیں کی گئی اور اس سلسلے میں تجربات جاری ہیں۔ جہاں مذکورہ ملیریا کی دوا سے ایک شخص نے صحت یابی کا دعویٰ کیا وہیں ایک مریض اس دوا کے استعمال سے انتقال کر گیا اور اس کی بیوی کی حالت تشویشناک ہے۔


امریکی میڈیا کے مطابق میاں بیوی نے کورونا سے بچنے کے ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر دوا کا استعمال کیا تھا۔اس کے علاوہ hydrochloroquine کے ماخذ chloroquine کے بارے میں نائیجیریا کے حکام نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 3 افراد میں اس دوا سے زہر پھیل گیا ہے۔


عالمی ادراہ صحت نے بھی واضح طور پر کہا ہے کہ ابھی تک کورونا کی کسی دوا کی منظوری نہیں دی گئی اور ٹھوس ڈیٹا کے حصول کے لیے متعدد ملکوں میں تجربات کیے جا رہے ہیں۔

یاد رہے پاکستان نے چین کو ملیریا کے علاج کی تین لاکھ ٹیبلٹس عطیہ کی تھیں،چینی ڈاکٹروں نے یہ دوا کورونا کے مریضوں کھلائی تو اس کا فائدہ ہوا ۔کچھ مریض مکمل صحت یاب ہوگئے۔چینی حکومت نے اس پر پاکستان کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer