ویب ڈیسک: آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کیلئے حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط پر بجٹ تجاویز میں ردوبدل کردیا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی شرائط پر بجٹ تجاویز میں ردوبدل کردیا گیا۔ آئی ایم ایف کی شرائط پر ڈالر ٹیکس ایمنسٹی اسکیم واپس لینے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کیلئے215 ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
مجموعی اضافی ٹیکس438 ارب روپے عائد کئے گئے ہیں۔ ایف بی آر کے ٹیکس ہدف میں 215 ارب روپے کا اضافہ کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس میں سالانہ 24 لاکھ سے زائد آمدن پر ٹیکس میں 2.5 فیصد اضافہ کردیا گیا، ماہانہ 2 لاکھ سے زائد کی تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح میں 2.5 فیصد اضافہ کردیا گیا، کھاد پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کا فیصلہ، 35 ارب روپے آمدن ہو گی۔ جوسز پر ایف ای ڈی بڑھاکر20 فیصد کرنے کا فیصلہ ، پراپرٹی کی خرید و فروخت پر ٹیکس ایک سے بڑھا کر 2 فیصد کرنے کا فیصلہ ، پراپرٹی کی خرید و فروخت سے مزید 45 ارب روپے حاصل ہونے کا تخمینہ ، جبکہ بڑی گاڑیوں پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 9200 ارب روپے سے بڑھاکر 9415 ارب روپے کردیا گیا۔ آئی ایم ایف کی شرائط پر بی آئی ایس پی کا بجٹ مزید بڑھادیا گیا ۔ آئندہ مالی سال کفایت شعاری اقدامات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔
آئندہ مالی سال ٹیکس نیٹ کو بڑھایا جائے گا, اخراجات کم کئے جائیں گے۔ آئندہ مالی سال 10 لاکھ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے گا۔