وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کا تاریخی اقدام

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

علی رامے: وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کاتاریخی اقدام ، پنجاب بھرمیں سینکڑوں خراب واٹرفلٹریشن پلانٹس کو چالوکردیاگیا۔

 تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا ، پنجاب میں تیل دار فصلوں کی کاشت بڑھانے کیلئے تجاویز کاجائزہ لیا گیا، تیل دارفصلوں کا زیر کاشت رقبہ بڑھانے کیلئے بھرپور مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا، امپورٹ بل کم کرنے کیلئے کینولہ،سن فلور ودیگر فصلوں کا زیر کاشت رقبہ بڑھایا جائیگا۔ 

 صوبہ بھر میں جعلی ،ملاوٹ شدہ زرعی ادویات کیخلاف مہم جاری رکھنے کا حکم بھی جاری کیا گیا ، کمشنرمتعلقہ ڈویژن میں جعلی پیسٹی سائیڈز کیخلاف مہم کی مانیٹرنگ کرینگے، گندم کے زیر کاشت رقبے کی بجائے پیداوار بڑھانے کی حکمت عملی پر اتفاق،گندم،کپاس ودیگر فصلوں کی پیداوار بڑھانے کیلئے زرعی مشینری پرمزید سبسڈی کی تجویز، پیداوار بڑھانے کیلئے زرعی ماہرین کا ڈرل مشین کےذریعے فصلوں کی کاشت پر اتفاق ،صوبہ میں آئی ٹی بیسڈ کاٹن کراپ مینجمنٹ پروگرام کے آغاز کافیصلہ کیا گیا۔ 

 اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب بھر میں فارمرزکا ڈیٹا بیس اسی ماہ مکمل کرلیاجائے گا،صوبہ بھر میں تقریباً 2ہزار انٹرنی زرعی گریجوایٹس کی سروسز لی جائیں گی،سپارکوکی معاونت سے کپاس کی فصل کے سٹیلائٹ امیج حاصل کئے جائیں گے،صوبہ بھر میں کاشتکاروں کو معیاری زرعی مداخل کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی،مستقبل کے تقاضوں کو مد نظر رکھ کر زرعی ترجیحات کا تعین ضروری ہے،زرعی ماہرین نے بتایا کہ اچھی فصل کیلئے بیج کا اچھا ہونا او ردرست مقدار میں کاشت ضروری ہے۔

 وزیر اعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت اجلاس میں ڈی جی سٹرٹیجک پراجیکٹ میجر جنرل شاہد نذیر نے بھی شرکت کی ،نگران وزیر ایس ایم تنویر،معروف بزنس مین گوہر اعجاز،فوادمختار ،چیف سیکرٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو،سیکرٹری زراعت وز رعی ماہرین نے بھی اجلاس میں شرکت کی ،آئل سیڈ سے متعلق ماہرین کی ویڈیولنک کے ذریعے شرکت۔

 اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر کا کہنا تھا کہ پنجاب بھرمیں315فلٹریشن پلانٹس کو بحال کردیاگیا ،387 فلٹریشن پلانٹس عرصہ دراز سے بند تھے، باقی فلٹریشن پلانٹس کو بھی 10 جولائی تک بحال کر دیا جائے گا، عوام کو پینے کیلئےصاف پانی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے یہ فیصلہ کیا گیا، ڈپٹی کمشنرز نے مقامی سطح پر فلٹریشن پلانٹس کی بحالی کے انتظامات کیے ، بندفلٹریشن پلانٹس کی بحالی پرحکومتی خزانےسےایک روپیہ بھی خرچ نہیں ہوا، فلٹریشن پلانٹس کی بحالی سے تقریباً 40 لاکھ لوگوں کو صاف پانی میسر آئیگا۔