ذاتی عدالتیں قائم کرنے والے پندرہ ایس ایچ اوز کی طلبی

ذاتی عدالتیں قائم کرنے والے پندرہ ایس ایچ اوز کی طلبی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:لاہورکینٹ کے پندرہ تھانوں کے ایس ایچ اوز نے تھانوں میں خود ہی عدالتیں لگا کر ناقابل ضمانت جرم میں ضمانتیں لینا شروع کر دی۔ سیشن جج نے پندرہ ایس ایچ او کو 30جون کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سیشن جج لاہور سجاد حسین سندھڑ کی عدالت میں بابر علی ایڈووکیٹ نے  درخواست دی کہ لاہور کینٹ کے پندرہ تھانوں کے ایس ایچ او زنے تھانوں کےاندر اپنی عدالتیں لگا رکھیں ہیں وہ جرم جو نا قابل ضمانت جرم ہیں جن میں تھانے کےایس ایچ او زکو ملزم چھوڑنے کا اختیار نہیں، انہوں نے تھانوں کے اندر اپنی عدالتیں لگا لی ہے اور ملزمان کو مچلکوں پر چھوڑ رہے ہیں۔

عدالت کو بتایا جو جرائم ناقابل ضمانت ہیں ان میں پنجاب کرایہ داری ایکٹ،پرائس کنٹرول ایکٹ،اسلحہ آرڈیننس،دفعہ چوالیس۔کائٹ ایکٹ،ساؤنڈ سسٹم ایکٹ، قمار بازی ،امتناعی منشیات ایکٹ اور لوکل گورنمنٹ آرڈیننس شامل ہیں ان کی ایس ایچ اوز ضمانتیں لےرہے ہیں۔

عدالت  میں جن تھانوں کے ایچ او زکی فہرست پیش کی گئی ان میں ایس ایچ او،تھانہ مناواں،باٹا پور،ہڈیارہ،مغل پورہ، باغبانپورہ ،شمالی چھاونی،شالیمار، ڈیفنس۔ہیربرکی، مصطفی آباد ،ہربنس پورہ اور گجر،پورہ تھانے کے ایچ اوز شامل ہیں۔ سیشن جج لاہور نے فوری  کارروائی کا حکم دیتے ہوے پندرہ اایس ایچ اوزاور جوڈیشل مجسٹریٹوں کو30 جون کوطلب کرلیا۔