پب جی سے نوجوانوں کی اموات، گیم بند کرنے کا فیصلہ

 پب جی سے نوجوانوں کی اموات، گیم بند کرنے کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

مال روڈ (عرفان ملک) چار دن میں دو نوجوانوں نے موت کو گلے سے لگا لیا، دونوں واقعات میں وجہ ایک ہی بنی،  والدین نے آن لائن گیم کھیلنے سے منع کیا۔ لاہور پولیس نے آن لائن گیم پب جی کو بند کرانے کا فیصلہ کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق چار دن میں دو نوجوانوں نے موت کو گلے سے لگا لیا، دونوں واقعات میں وجہ ایک ہی بنی،  والدین نے آن لائن گیم کھیلنے سے منع کیا۔ لاہور پولیس نے آن لائن گیم پب جی کو بند کرانے کا فیصلہ کرلیا۔  پی ٹی اے اور ایف آئی اے کو تحریری درخواست کے ذریعے گیم کے نقصانات سے آگاہ کیا جائے گا، آن لائن گیم پب جی نوجوان نسل کو موت کے منہ میں لے جانے لگی، پولیس نے گیم بند کرانے کیلئے اقدامات شروع کردئیے۔

شمالی چھاؤنی میں جیونٹی جوزف اور ہنجروال میں زکریا کی خود کشی کے واقعات پرقانون نافذ کرنیوالے اداروں نے آن لائن گیم پب جی کو بند کرانے کا فیصلہ کیا ہے، ڈی آئی جی آپریشنز کہتے ہیں ڈیجیٹل ایڈیکشن آئس سے زیادہ خطرناک ثابت ہورہی ہے ۔

دوسری جانب والدین بھی خودکشیوں کے واقعات پر تشویش میں مبتلا ہیں، والدین کا کہنا ہے کہ گیم بچوں اور والدین میں دوریاں پیدا کررہی ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ پب جی آن لائن گیم کو بند کرانے کیلئے ایف آئی اے اور پی ٹی اے کو مراسلہ لکھنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

 

ماہرین نفسیات اور آئی ٹی ایکسپرٹس کا کہنا ہے کہ بیٹل شوٹنگ گیمز کھیلنے والے نوجوان عملی زندگی سے دور ہوکر ڈیجیٹل ورلڈ میں گم ہوجاتے ہیں اور انتہائی قدم اٹھا لیتے ہیں۔

یاد رہے آج پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں مصطفی ٹاؤن کے علاقے میں سولہ سالہ نوجوان نے خودکشی کرلی تھی ، پولیس کا کہنا تھا کہ محمد ذکریا کی لاش پنکھے سے لٹکی ملی اور لاش کے قریب سے موبائل ملا جس پر مشہور ویڈیو گیم پب جی چل رہی تھی۔

Shazia Bashir

Content Writer