نازیبا ویڈیوز سکینڈل ، وزیر اعلیٰ پنجاب نے انکوائری کمیٹی بنا دی

 نازیبا ویڈیوز سکینڈل ، وزیر اعلیٰ پنجاب نے انکوائری کمیٹی بنا دی
کیپشن: The Islamia University of Bahawalpur
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب دیسک : بہاولپوراسلامیہ یونیورسٹی کے چیف سیکیورٹی انچارج کے موبائل سے طالبات کی نازیبا ویڈیوز اور منشیات برآمدگی سکینڈل پر وزیر اعلیٰ پنجاب سید محسن رضا نقوی نے انکوائری کمیٹی بنا دی ۔

 تفصیلات کے مطابق  اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں مبینہ طورپر منشیات فروشی کے معاملے پر نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے 3 رکنی انکوائری کمیٹی بنادی،کمیٹی میں سیکرٹری معدنیات بابر امان بابر، ڈی آئی جی امین بخاری اور ڈی آئی جی راجہ فیصل شامل ہیں،کمیٹی اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورکے واقعے کی ہر پہلو سے تحقیقات کرےگی اور واقعے میں ملوث افراد کا تعین کرتے ہوئے رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب کو پیش کرے گی۔

 خیال رہےکہ گزشتہ دنوں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں مبینہ طور پر منشیات اور ممنوعہ ادویات سمیت دیگر غیرقانونی کاموں کا معاملہ سامنے آیا تھا،پولیس نے یونیورسٹی کے چیف سکیورٹی آفیسر اعجاز شاہ کو چند روز قبل جبکہ ڈائریکٹر فنانس محمد ابوبکر کو گزشتہ ماہ گرفتار کیا تھا، ملزمان سے کرسٹل آئس اورممنوعہ جنسی ادویات برآمد ہوئی تھیں۔

 افسران کے موبائل فون کا فرانزک مکمل کرکے سیل فونز کی ویڈیوز، چیٹس، تصاویر سے متعلق جامع رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب کو بھیج دی گئی ہے جبکہ وائس چانسلر نے آئی جی پنجاب کو خط لکھ کر مقدمات کو جھوٹا قرار دے دیاہے،دوسری جانب یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے آئی جی پنجاب پولیس کے نام خط لکھ کر افسران کے خلاف مقدمے کو جھوٹا قرار دیا ہے۔

 وائس چانسلر کا کہنا ہےکہ معاملےکی شفاف تحقیقات کے لیے اعلیٰ افسران پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جائے، یونیورسٹی کی ترقی سے خائف لوگ یونیورسٹی کو  بدنام کرنےکے درپے ہیں ،ڈاکٹر اطہر محبوب کا آئی جی پنجاب کے نام خط میں کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں کسی قسم کا کوئی غیر قانونی کام نہیں ہوتا۔