ویب ڈیسک: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ اگر وزیر خزانہ اسحٰق ڈار پر اتحادی جماعتوں اور اپوزیشن کا اتفاق ہوجاتا ہے تو ان کو نگران وزیراعظم بنایا جائے گا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ نگران وزیراعظم کے لیے سب کا متفق ہونا لازمی ہے۔ جو بھی شخص نگران وزیراعظم ہوگا اس کے لیے ضروری ہے کہ حکمران اتحاد میں بھی اتفاق ہو اور پھر اپوزیشن لیڈر اس کے ساتھ اتفاق کریں، اس لیے اس وقت قیاس آرائیاں کرنا قبل از ہوگا۔
احسن اقبال نے کہا کہ اس عمل میں ضروری چیز یہ ہے کہ جو بھی شخص نگران وزیراعظم کا امیدوار ہوگا، اس پر اتفاق رائے ہو، جب تک اتفاق رائے منظرعام پر نہیں آتا تو اس وقت تک کسی کا نام لینا مناسب نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر اسحٰق ڈار پر تمام جماعتیں اور اپوزیشن اتفاق کرتی ہے تو وہ بھی نگران وزیراعظم ہو سکتے ہیں، کوئی اور بھی ہو سکتا ہے، میں نہ کسی کو شامل کر رہا ہوں نہ ہی کسی نکال رہا ہوں، جس پر بھی سب کا اتفاق رائے ہوگا اس نام پر اتفاق ہوجائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) میں اس معاملے پر کوئی حتمی بات نہیں ہوئی، میرے سامنے اس وقت تک ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، میں اس پر قبل از وقت قیاس آرائی نہیں کروں گا، جس شخص کا چناؤ کیا جائے گا وہ آئینی تقاضوں کے مطابق کیا جائے گا۔