سٹی 42: سلطنت عثمانیہ کے خاتمے کے بعد مسجد سے میوزیم میں تبدیل کی جانیوالی عمارت میں ایک بار پھر صدائے اللہ اکبر بلند ہوگئی ،86 سال بعد نماز جمعہ ادا کردی گئی ۔
آج سے 86 برس قبل ترکی کے شہر استبول میں واقع آیا صوفیا مسجد کو میوزیم میں تبدیل کردیا گیا تھا جسے ایک بار پھر مسجد کا درجہ مل گیا ہے،نماز جمعہ میں صدر رجب طیب اردگان نے بھی شرکت کی ،مسجد کے باہر ہزاروں لوگ نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے جمع تھے۔ ترکی اور فلسطین کے پرچم پہنے لوگ بھی موجود ہیں۔ صدر اردگان نے کہا تھا کہ آیا صوفیا مسجد کی بحالی مسجد اقصی کی آزادی کی طرف پہلا قدم ہے۔ آج 86 سال بعد اس تاریخی مسجد میں نماز ادا کی جا رہی ہے-
آیا صوفیا مسجد کے باہر ہزاروں لوگ نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے جمع ہیں۔ ترکی اور فلسطین کے پرچم پہنے لوگ بھی موجود ہیں۔ صدر ایردوان نے کہا تھا کہ آیا صوفیا مسجد کی بحالی مسجد اقصی کی آزادی کی طرف پہلا قدم ہے۔
— ترکی اردو (@TurkeyUrdu) July 24, 2020
آج 86 سال بعد اس تاریخی مسجد میں نماز ادا کی جا رہی ہے pic.twitter.com/8uaCpfItfL
خیال رہے بانگ درا کی نظم بلاد اسلامیہ میں علامہ اقبال نے قسطنطنیہ کا ذکرکیا ہے۔ابن بطوطہ نے بھی اپنے سفر نامہ میں آیا صوفیہ کی عظیم الشان عمارت کا ذکر کیا ہے۔اسلام کی گمشدہ تاریخ میں فراس الخطیب نے مسجد قرطبہ اور مسجد آیا صوفیہ کی اعلی طرز تعمیر کی تعریف کی ہے۔جرمن تاریخ دان گومبرچ نے بھی اس مسجد کی عظیم عمارت کا ذکر کیا ہے۔ایچ جی ویلز نے بھی مسجد کی چھت کی خوبصورتی کا ذکر کیا ہے۔ مختلف وجوہات کی بنا پر آج کل خلافت عثمانیہ اور ترک تاریخ پڑھنے کا خوب موقع مل رہاہے۔اس کا آغاز ڈرامہ ارطغرل نے کیا تھا۔آیا صوفیہ کے نام سے فیس بک اور دوسرے سوشل میڈیا پر بھی بیشمار پیج بن گئے ہیں۔ یو ٹیوب چینل کھل گئے ہیں۔
People are flooding to Ayasofya Mosque. Such a glorious day! #Istanbul#HagiaSophia #Turkey pic.twitter.com/FaeSHRUHG5
— Selami Haktan (Eng) (@slmhktn_eng) July 24, 2020