جنگ ، یوکرائن میں زیرتعلیم پاکستانی طلبا کو ترنوپل شہر پہنچنے کی ہدایت

pakistani students in kiev Ukraine
کیپشن: pakistani students in kiev
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

  ویب ڈیسک : پاکستانی سفارتخانے کی طرف سے یوکرائن میں زیر تعلیم طلبا کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ترنوپل شہر پہنچیں، حالات نے اجازت دی تو انخلا کے انتظامات کیے جائیں گے۔

 رپورٹ کے مطابق پاکستانی سفارت خانے نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں کہا ہے کہ یوکرین کے ایئرپورٹ بند ہو چکے ہیں اور سفارت خانہ اس وقت ان طالبعلموں سے رابطے میں ہے جو ہدایات کے باوجود ملک نہیں چھوڑ سکے تھے۔ایسے طالبعلموں سے کہا گیا ہے کہ وہ ترنوپل نامی شہر پہنچیں اورجب حالات نے اجازت دی تو وہاں سے ان کی واپسی یا انخلا کے انتظامات کیے جائیں گے۔

 اس سے قبل یوکرین میں موجود پاکستانی سفیر میجر جنرل (ریٹائرڈ) نول اسرائیل کھوکھر اور یوکرین میں موجود پاکستانی طلبہ کے درمیان ایک زوم میٹنگ ہوئی  جس میں تقریباً 40 پاکستانی طلبہ نے شرکت کی جو یوکرین کے مختلف شہروں اور تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم پاکستانی طلبہ کی نمائندگی کر رہے تھے۔اس میٹنگ میں میجر جنرل (ر) نول اسرائیل کھوکھر نے طلبہ سے کہا تھاکہ حکومت پاکستان کی جانب سے طلبہ کو ہدایت ہے کہ وہ کشیدگی کے پیش نظر جلد از جلد واپس پاکستان لوٹ جائیں۔ ان کا مزید کہنا تھا جو طالب علم اپنی کسی ذمہ داری کی وجہ سے وطن واپس نہیں جائیں گے، سفارت خانہ انھیں ہر قسم کی مدد فراہم کرتا رہے گا۔ طالب علموں نے میٹنگ کے دوران سفارت خانے سے آسان روٹ کے علاوہ سستے ٹکٹوں کے حصول میں مدد طلب کی ہے۔

پاکستانی سفارتخانے نے یوکرین کی وزارت تعلیم اور سائنس کو ایک خط کے ذریعے  مطالبہ کیا گیا ہے کہ پاکستانی طالب علموں کو رواں سمسٹر کے دوران جون تک آن لائن تعلیم فراہم کی جائے یا اس وقت تک جب تک یوکرین میں صورتحال دوبارہ معمول کے مطابق نہیں آ جاتی ہے۔اسی طرح سفارتخانے نے ایک اور خط کے ذریعے پاکستانی طالب علموں، جو کہ ابھی پاکستان سے یوکرین نہیں پہنچے ہیں مگر ان کے مختلف تعلیمی اداروں میں داخلے ہو چکے ہیں، کو ہدایت کی ہے کہ وہ حالات کی بہتری تک پاکستان میں ہی رہیں۔

 یادرہے یوکرائن میں زیرتعلیم پاکستانی طلبا کی  تعداد تین ہزار کے  لگ بھگ  ہے۔ سفارتخانے نے یوکرین میں موجود پاکستانی طلبہ سے خود کو سفارتخانے میں رجسڑ کروانے کی بھی ہدایت کی ہے۔