سرکاری جامعات میں بھرتیوں کیلئے نیا قانونی ڈھانچہ منظور

سرکاری جامعات میں بھرتیوں کیلئے نیا قانونی ڈھانچہ منظور
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

فیروز پور روڈ (اکمل سومرو) سرکاری جامعات میں رجسٹرار اور کنٹرولر ایڈہاک پر تعینات نہ کرنے کا فیصلہ، بھرتیوں کیلئے نیا قانونی ڈھانچہ منظور کر لیا گیا، گورنر پنجاب کے نوٹس کے بعد محکمہ ہایئر ایجوکیشن نے قانون میں ترامیم کردیں۔

لاہور کی تین جامعات جی سی یونیورسٹی، لاہور کالج فار ویمن اور لاہور یونیورسٹی میں نئے قانون کے تحت رجسٹرار اور کنٹرولر تعینات ہوں گے، پنجاب حکومت نے نئے قوائد ضوابط کی باقاعدہ منظوری دے دی، سرکاری جامعات میں امتحانی کنٹرولز اور رجسٹرار کی 15آسامیاں خالی ہیں، 39 نشستوں پر اضافی چارج دے کر کام چلایا جارہا ہے۔

 کنٹرولر اور رجسٹرار تین سال کے لیے کنٹریکٹ پر بھرتی ہوسکیں گے، جنہیں گریڈ 20 کے آفیسر کے مطابق تنخواہ اور مراعات ملیں گی، 8 سالہ تعلیمی اور انتظامی تجربہ ہونا لازمی ہے، کنٹرولر اور رجسٹرار اگر ایم ایس اور ایم فل کی ڈگری رکھتا ہو تو دس سال کا تعلیمی اور انتظامی تجربہ لازمی قرار دیا گیا، متعلقہ شعبے اور انتظامی امور پر بارہ سالہ تجربہ لازمی ہے۔

دوسری جانب پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ نے یکم مارچ سے ٹرانسپورٹ سروس بحال کرنے کا اعلان کردیا، پنجاب یونیورسٹی کی جانب سے سفری سہولیات کی فراہمی کیلئے 49 روٹس مقرر ہیں۔ ٹرانسپورٹ کو کورونا کے پیش نظر بند کر دیا گیا تھا جس کے باعث طلبا اور ملازمین پریشان تھے، نوٹیفکیشن کے مطابق ٹرانسپورٹ سروس یکم مارچ سے بحال کر دی جائے گی۔

Sughra Afzal

Content Writer