(رضوان نقوی)آمدن سے زائد اثاثہ جات رکھنے اور بیرون ملک کے مہنگے دورے کرنے والے بھی ایف بی آر کے ریڈار پر آگئے,ایف بی آر نے امیگریشن حکام اور ٹوؤر آپریٹرز سے 76 ہزار افراد کا ریکارڈ حاصل کرکے کارروائی شروع کردی۔
تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے آمدن سے زائد اثاثہ جات رکھنے والے افراد کا ریکارڈ مرتب کرکے نوٹسز بھیجنا شروع کردیئے ہیں،ایف بی آر نے شاہانہ طرز زندگی اور بیرون ملک کےلگاتار دوروں کے باوجود برائے نام آمدن ظاہر کرنے والے 76ہزار افراد کو نوٹس جاری کردیئے ہیں۔
ایف بی آر نے لاہور سمیت ملک بھر میں آمدن سے زائد اثاثہ جات رکھنے والے 76ہزار افراد کا ریکارڈ مرتب کرکے کارروائی تیز کردی ہے،ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے گزشتہ 5سال میں ترکی,امریکہ,کینیڈا اور یورپ کے باربار دورے کرنے والوں کا ریکارڈ امیگریشن حکام اور ٹؤور آپریٹرز سے حاصل کیا ہے۔
گوشواروں میں برائے نام آمدن ظاہر کرنے کے باوجود بیرون ملک کے مہنگے دوروں کیلئے رقم کہاں سے آرہی ہے؟ایف بی آر نے نوٹس بھیج کر جواب طلب کرلیا ہے،ایف بی آرنے آمدن چھپانے والے افراد کو جواب کیلئے پندرہ روز کی مہلت دے دی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ایف بی آر نے لاہور ڈویژن میں ایک کنال تا700کنال رقبہ کےغیررجسٹرڈ ہونے کا کھوج لگایا تھا،ایف بی آرکی ڈی جی سپیشل انیشئیٹیو لینڈ آمنہ حسن نے لاہور ڈویژن میں ایک کنال تا 700کنال رقبہ کےایسے مالکان کا ریکارڈ مرتب کیا ہےجو سرے سےایف بی آرکےٹیکس نیٹ میں موجود ہی نہیں۔
ایف بی آر کروڑوں روپے مالیت کےرقبہ کےمالکان سےگوشوارے، اثاثہ جات اور ذرائع آمدن کی تفصیلات طلب کرکے انہیں ٹیکس نیٹ میں رجسٹرڈ کرے گا،ایک لاکھ سینتیس ہزار لاہوریوں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کیلئے کارروائی شروع کردی گئی۔