ڈالر اوپن مارکیٹ میں غائب

Dollاr open Market, Dollاr shortage in Pakistan's open market, City42
کیپشن: File Photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: امریکی ڈالر  کی قیمت میں  تاریخی اضافہ کے ساتھ اوپن مارکیٹ میں ڈالر غائب ہی کر دیا گیا۔

پیر کے روز کاروباری ہفتہ کے آغاز سے ڈالی کی انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں قیمت روزانہ مسلسل بڑھ رہی ہے۔ جمعرات کے روز  ڈالر کی اوپن مارکیٹ میں رسماً بتائی گئی قیمت 314 روپے ہے لیکن اس قیمت پر ڈالر کسی بھی کرنسی ایکسچینج ڈیلر کے ہاں دستیاب نہیں۔

کراچی، لاہور، پشاور اورر دوسرے بڑے شہروں میں کرنسی ایکسچینج  ڈیلر ڈالر کا آج کا ریٹ تو بتا رہے ہیں لیکن یہ بھی بتا رہے ہیں کہ ان کے پاس ڈالر فروخت کے لئے دستیاب نہیں ہے۔ زرائع کا کہنا ہے کہ بڑی کرنسی ایکسچینج کمپنیاں ڈالر صرف اپنے خاص گاہکوں کو فروخت کر رہی ہیں جبکہ بعض ڈیلر اوپن مارکیٹ ریٹ سے زیادہ ادائیگی پر فروخت کر رہے ہیں۔ 

مارکیٹ زرائع کا کہنا ہے کہ بیرونی ادائیگیوں کے دباو کی وجہ سے انٹر بینک ریٹ بڑھ رہا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ریٹ بڑھنے کے ساتھ ڈالر کی عدم دستیابی کی وجہ مستقبل کی قیاس آرائیاں ہیں۔ بیشتر لوگ جمعہ کے روز ڈالر کی قیمت مزید بڑھنے کی توقع کر رہے ہیں اور آئندہ ہفتے بھی ڈالر کی قیمت مستحکم ہونے کے لئے پر امید دکھائی یں دیتے۔

مارکیٹ میں ڈالر کی بظاہر شارٹیج اور قیمت میں تاریخی اضافہ کی بظاہر وجہ بیرونی ادائیگیوں کا دباو بتائی جاتی رہی ہے لیکن سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جمعرات کے روز جاری کردی رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ ایک ہفتہ کے دوران بیرونی قرغہ کی ادائیگی کے لئے صرف 12 کروڑ 50 لاکھ ڈالر اسٹیٹ بینک کے ذخائر سے ادا کئے گئے جس کے بعد سٹیٹ  بینک کے ذخائر 7 ارب 93 کروڑ ڈالر ہیں۔ اس ایک ہفتہ کے دوران کمرشل بینکوں میں ڈالر کے ذخائر مین صرف 60 لاکھ ڈالر کمی ہوئی، اس وقت کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 31 کروڑ ڈالر موجود ہیں۔ مجموعی طور پر ڈالر کے ذخائر 13 ارب 24 کروڑ ڈالر ہیں اور ایک ہفتہ میں صرف 13 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی ہے۔ اس کے برعکس مارکیٹ پر اس معمولی کمی کا بہت بڑا امپیکٹ بتایا جا رہا ہے جس کے متعلق ماہرین ہنوز پریشان ہیں۔