سٹی 42: یوم آزادی پر لاپتہ ہونیوالی خاتون وکیل مل گئی،اغوا کاروں نے خاتون وکیل پر ظلم کے پہاڑ توڑ دئیے۔
دیپالپور میں انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، خاتون وکیل کو اغواء کے بعد ظلم و زیادتی کا نشانہ بنا کر سڑک کنارے پھینک دیا گیا، نسرین ارشاد کو 14 اگست کو اغواء کیا گیا۔ سات آٹھ روز بعد انہیں ہاتھ باندھ کر اور منہ پر پٹی لگا کر گزشتہ رات سڑک کنارے پھینکا گیا۔ جہاں پر لوگوں کو معلوم ہوا تو اس کو اٹھایا اور اس کی حالت بارے دریافت کیا۔ خاتون وکیل نے بتایا کہ میں وکیل ہوں میرے سر پر دوپٹہ دے دیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ دیپالپور کی وکیل ہیں اور ان کے چھ بچے ہیں۔
میں وکیل ہوں میرے سر پر دوپٹہ دے دیں، دیپالپور کی وکیل اور چھ بچوں کی ماں نسرین ارشاد کو 14 اگست کو اغواء کیا گیا، زیادتی اور ظلم وتشدد کا نشانہ بنا کر سڑک کنارے پھینک دیا گیا۔ استغفراللہ ، اللہ ہم پر رحم کرے https://t.co/4qOuNWn0v1
— sanaullah nagra (@sana1nagra) August 23, 2020
وکلاء برادری اور سماجی و عوامی حلقوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے پولیس بھی جاگ گئی ،پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کا مقدمہ فوری طور پر درج کر لیا گیا تھا، واقعہ کی تحقیقات اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس کے سنیر افسران پر مشتمل ٹیم تشکیل کر دی گئی ہے۔
اس واقعہ کا مقدمہ فوری طور پر درج کر لیا گیا تھا، واقعہ کی تحقیقات اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس کے سنیر افسران پر مشتمل ٹیم تشکیل کر دی گئی ہے۔ https://t.co/CmS77oZXTw
— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) August 24, 2020
اسی طرح فیصل آباد میں بھی ایک ہفتہ قبل اغواء ہونے والے وکیل کو قتل کر دیا گیا ہے، مغوی وکیل کی تشدد زدہ لاش رحیم یار خان کے علاقے سے ملی ہے۔ فیصل آباد کے علاقے مدینہ ٹائون کے رہائشی اعجاز احمد ایڈووکیٹ کو 17 اگست کو گھر سے اغواء کیا گیا تھا، مغوی کی اہلیہ اقصیٰ رشید نے تھانہ مدینہ ٹائون میں اپنے شوہر اعجاز ایڈووکیٹ کے اغواء کا مقدمہ درج کروایا تھا۔
مغوی کی اہلیہ کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق میاں اعجاز کو جائیداد کے تنازع پر اس کی بہنوں عدیلہ، ثوبیہ اور والدہ شمیم بانو نے سکھر میں تعینات ایک ڈی ایس پی مسعود اور پولیس وردیوں میں ملبوس 13 سے 14 نامعلوم افراد کے ہمراہ گھر سے اغواء کیا تھا۔پولیس کے مطابق مقتول کی لاش رحیم یار خان سے ملی ہے جس پر تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں۔
پولیس کی جانب سے اس ضمن میں مزید تفتیش کی جا رہی ہے اور ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ دوسری جانب نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس کے افسران نے اغوا کی کوشش ناکام بناتے ہوئے مغوی کو بازیاب کرانے کے بعد تینوں اغوا کاروں کو مقامی پولیس کے حوالے کردیا۔ موٹروے پولیس کے افسران معمول کی ڈیوٹی پر تھے کہ بیٹ 10 کے آپریٹر کی طرف سے میسج پاس کیا گیا کہ کچھ نامعلوم افراد ایک عامر نامی شخص کو اغوا کرکے گاڑی نمبر LEC 4049 میں لاہور کی طرف جا رہے ہیں۔