ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پٹرول بحران کے بااثر مرکزی کرداروں کے گرد گھیرا تنگ

Petrol crisis
کیپشن: Petrol crisis
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک) نیب راولپنڈی نے پٹرول بحران 2020ء سے سرکاری خزانے کو پہنچنے والے 25 ارب کے نقصان کی تحقیقات شروع کردیں۔

ذرائع کے مطابق پٹرول بحران کے بااثر مرکزی کرداروں کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا، نیب راولپنڈی نے سیکرٹری پٹرولیم سے پٹرول انکوائری کمیشن کی مصدقہ رپورٹ 26 اپریل تک طلب کرتے ہوئے سیکرٹری پٹرولیم کورپورٹ کے ہمراہ متعلقہ دستاویز بھی فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ذرائع کے مطابق پٹرول بحران کے باعث قومی خزانے کو 25 ارب روپے کا نقصان ہوا، سیکرٹری پٹرولیم، ڈی جی آئل، اوگرا، آئل کمپنیز کے کردار سمیت ریفائنریز، مارکیٹنگ کمپنیز، انٹراسٹیٹ کمپنی افسران کی بھی انکوائری ہوگی۔

یاد رہے 2 روز قبل انکوائری کمیشن نے ملک میں حالیہ پٹرول بحران سے متعلق رپورٹ میں اوگرا، پٹرول ڈویژن، آئل مارکیٹںگ کمپنیوں کو پٹرول بحران کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ذخیرہ اندوزی سے ملک میں پٹرول بحران پیدا ہوا۔

رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر قیمتوں میں کمی کے موقع کو بحران میں تبدیل کیا گیا، عالمی سطح پر قیمتیں کم ہونے پر درآمد پر پابندی لگا دی گئی اور اوگرا اپنی بنیادی ذمہ داریوں سے غافل رہا، انکوائری کمیشن نے سیکرٹری پیٹرولیم ڈویژن، ڈی جی آئل، عمران ابڑو کے خلاف کارروائی کی سفارش کی کردی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین 15 کی بجائے ماہانہ بنیاد پر کرنے کی سفارش کی گئی۔

رپورٹ میں ڈی جی آئل کو غیرقانونی طور پر کوٹہ مختص کرنے میں ملوث قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ عمران ابڑو اور ان کا اسٹاف افسران بالا کے حکم پر عملدرامد کرتے رہے۔

Sughra Afzal

Content Writer