عثمان الیاس: رمضان کا بابرکت مہینہ شروع ہوگیا، یکم رمضان کی مناسبت سے شہر بھر کی مساجد میں نماز تروایح ادا کی گئی ، نماز تراویح کی ادائیگی کے موقع پرحفاظتی اقدامات کا بھی خاص خیال رکھا گیا۔
رحمتوں اور برکتوں والا مہینہ رمضان المبارک شروع ہوگیاہے۔ رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی حفاظتی اقدامات کے پیش نظر مساجد میں عبادات کے حوالے سے انتظامات مکمل کر لئے گئے تھے۔فرزندان اسلام نےشہر بھر کی مساجد میں نماز تراویح ادا کی ۔
مساجد میں نماز تراویح ادا کرنے کے لئے آنے والے نمازی حضرات کو سماجی فاصلہ رکھنے ،جائے نماز گھروں سے لانے اور وضو گھر سے کر کے آنے کی تاکید کی گئی۔ نماز یوں کی صفوں میں سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے لئے مساجد میں نشان لگائے گئے۔
رمضان میں عبادات کے حوالے سے حکومتی اعلامیہ کی تائید کرتے ہوئے ڈاکٹر راغب نعیمی کا کہناتھاکہ مساجد انتظامیہ اس بات کا بھی خیال رکھے کہ نماز کے فورا بعد باقی عبادت گھروں میں کی جائے۔
رمضان المبارک میں عبادات کے حوالے سے حفاظتی اقدامات پر عملدرآمد کروانے سے متعلق تمام علماء کرام نےمتفقہ مثبت رائے کا اظہار کیا ۔حکومت کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے پر عمل در آمد یقینی بنایا گیا۔ مساجد میں آنے والے نمازی حضرات کو اختیاطی تدابیر کے مطابق عبادت کرنے کی ہدایت کی گئی۔
حکومتی ایس او پیز:
حکومتی اعلامیے کے مطابق مسجد کے کھلے صحن میں نماز ادا کی جائےگی، مسجد کے صحن میں چٹائیاں، صفیں اور دریاں نہیں بچھائی جائیں گئی، نمازی 6 فٹ کے فاصلے پر کھڑے ہونگے، بوڑھوں اور بچوں کو مسجد جانے کی اجازت نہیں ہوگی، بخار، کھانسی اور کسی بیمار شخص کو مسجد میں آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
نماز سے پہلے اور بعد میں مجمع لگانے سے گریز کیا جائے، صف بندی کے دوران نمازیوں میں 6 فٹ کا فاصلہ کیا جائے، مسجد میں نماز کیلئے کھڑے ہونے کیلئے نشان لگا یا جائے، کوئی بھی نمازی مسجد میں کسی سے بغل گیر نہیں ہوگا، وضو گھر سے ہی کر کے مسجد میں جایا جائے،مسجد کے فرش کو صاف کرنے کیلئے کلورین کے محلول سے دھویا جائے، مسجد میں چٹائی پر بھی کلورین کے محلول کا چھڑکاؤ کیا جائے، کورونا سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنی ہوں گی۔