مولانا ناصر مدنی پر تشدد کرنیوالے ملزمان کو رہا کرنے کا حکم

مولانا ناصر مدنی پر تشدد کرنیوالے ملزمان کو رہا کرنے کا حکم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی42)لاہورسیشن کورٹ نے ناصر مدنی پر تشدد کرنے والے چار ملزمان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ ناصر مدنی کے بیان کی روشنی میں عدالت نے ملزمان کو رہا کرنے کا حکم دیا ۔

تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر اپنی مزاحیہ گفتگو کی وجہ سے مشہور ہونیوالے علامہ ناصر مدنی پر تشدد کرنے والے چار ملزمان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا گیا،لاہورسیشن کورٹ نے فیصلہ ناصر مدنی کے بیان کی روشنی میں سنایا،اپنے بیان میں ناصر مدنی کا کہناتھا کہ  ملزمان سے صلح ہوچکی ہے ۔ ملزمان کو رہا کرنے پر مجھے کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ عدالت نے غلام ربانی , علی عباس , آصف اقبال , ناظم حسین رہا کرنے کا حکم دیا۔تاحال  ملزمان کے خلاف تھانہ مزنگ پولیس نے مقدمہ درج کررکھا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں مشہور عالم دین علامہ ناصر مدنی نے اپنے اوپر تشدد کرنیوالوں کو معاف کردیا تھا۔ناصر مدنی نے اپنی رہائشگاہ پر مرکزی ملزم رضوان گجر کو معافی مانگنے پر معاف کردیا۔

کاروباری شخصیت عصمت اللہ نیازی کی وساطت سے دونوں پارٹیوں میں صلح کرائی۔ ملزم رضوان گجر نے اپنے والد الیاس گجر کے ہمراہ علامہ ناصر مدنی سے انکی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس میں اپنے کئے ہوئے پر معذرت کی تھی۔

علامہ ناصر مدنی کا کہنا تھا کہ وہ اللہ اور اس کے رسول کی خوشنودی کی خاطر معاف کرتے ہیں۔ ہمارے درمیان اب کوئی رنجش نہیں رہے گی۔ علامہ ناصر مدنی کا کہنا تھا کہ پیر حق خطیب سرکار نے گزشتہ شب ان سے ملاقات کی ۔ جس کے بعد صلح اور معافی تلافی اپنے انجام کو پہنچی ۔

یاد رہے کہ معروف عالم دین محمد ناصر مدنی کو  نامعلوم افراد نے اغواء اور بدترین تشدد کیا تھا،لاہور پریس کلب میں معروف عالم دین محمد ناصر مدنی نے اپنے وکیل عبدالماجد کے ساتھ ہنگامی پریس کانفرنس سے کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے بنائے گئے ان کے ایک ٹک ٹاک کی وجہ سے کچھ نامعلوم مسلح افراد نے انہیں غیر ملکی واٹس ایپ نمبر سے کال کرکے کھاریاں کے علاقے میں ایک دعائیہ تقریب میں شرکت کے لئے اپنے ساتھ لے جانے کا کہا اور  اغواء کے بعد رات گئے تک تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔

سادہ کاغذات پر ان کے دستخط بھی لے لیے گئے اور ان کی برہنہ حالت میں ویڈیو بھی بنائی گئی۔ ان کے یو ٹیوب چینل کا گن پوائنٹ پر ان سے پاس ورڈ بھی لے لیا گیا اور ان کے موبائل فون بھی اغوا کاروں نے زبردستی اپنے پاس رکھ لیے۔

ان کا کہنا تھا اغوا کاروں نے دھمکی ہے کہ اگر اس واقعہ بارے میڈیا پر کوئی بیان دیا تو ان کی برہنہ ویڈیو وائرل کردی جائے گی۔ ناصر مدنی کا کہنا تھا انہوں نے خبردار کرتے ہوئےکہا کہ لاہور میں بھی ان کے ساتھی ہیں زبان کھولی تو سبق سکھائیں گے۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer