( عابد چودھری ) لاہور پولیس چوری، ڈکیتی اور بھتہ خوری جیسے واقعات کی روک تھام میں ناکام ہوکر رہ گئی ہے، اچھرہ میں ڈاکٹر صہیب سے اور جیل روڑ کے تاجر عقیل اشرف نے بھتہ خوروں نے پچاس لاکھ بھتہ طلب کرلیا، پولیس نے ڈاکٹر صہیب کا مقدمہ ہی درج نہ کیا جبکہ دوسرے واقعہ میں بھتہ کی دفعات ہی غائب کر دیں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں بھتہ خور ایک بار پھر متحرک ہوگئے ہیں، بھتہ خوری کا پہلا واقع جیل روڑ کے تاجر عقیل اشرف کے ساتھ پیش آیا۔ تاجر عقیل اشرف کے مطابق بھتہ خوروں نے بذریعہ فون کال ان سے پچاس لاکھ بھتہ طلب کیا اور بھتہ ادا نہ کرنے کی صورت میں خاندان سمیت قتل کرنے کی دھمکیاں دیں۔
چیئرمین یونین لینڈ مارک پلازہ عقیل اشرف کا کہنا ہے کہ ریس کورس پولیس نے بھتہ خوری کا مقدمہ تو درج کر لیا مگر مقدمہ میں بھتہ خوری کی دفعات ہی غائب کردیں۔
بھتہ خوری کا دوسرا واقع اچھرہ کے رہائشی ڈاکٹر صہیب کے ساتھ ہوا۔ ڈینٹل سرجن صہیب کا کہنا ہے کہ دس روز سے پولیس اور ایف آئی آے نے شٹل کاک بناکر رکھ دیا ہے۔ پولیس کو بھتہ خوری کی درخواست دی تو ایف آئی اے جانے کا کہا گیا جبکہ ایف آئی اے گیا جنہوں نے واپس پولیس کے پاس بھجوا دیا۔
ڈاکٹر صہیب نے اعلی حکام سے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پولیس کی جانب سے بھتہ خوروں کے خلاف صرف کاغذی کارروائی کی گئی ہے۔ "پولیس کا ہے کام مدد آپکی" لیکن افسوس ان دو واقعات پر پولیس کے رویے نے انہی کے نعرے کو متنازعہ بنا دیا ہے۔