(مانیٹرنگ ڈیسک) قصور میں ڈکیتی و قتل کیس میں گرفتار دو خواتین کو ساجدہ نامی خاتون نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کی ویڈیو منظر عام پر آگئی۔
ذرائع کے مطابق افسوسناک کا واقعہ قصور کے تھانہ صدر میں پیش آیا جہاں دو خواتین پر تفتیشی افسر سے تعلقات کی بنا پر پرائیوٹ خاتون ساجدہ نے تشدد کیا اور تشدد کے دوران خاتون نے لیڈی کانسٹیبل کو اپنا موبائل فون دے کر تشدد کی ویڈیو بھی بنوائی، جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، وائرل ویڈیو میں دیکھ جاسکتا ہے کہ ایک خاتون دونوں خواتین کو اُلٹا لٹا کر تشدد کر رہی ہے جبکہ خواتین رو رہی ہیں۔
زیر حراست خواتین کی ویڈیو وائرل ہونے پر ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او ) صہیب اشرف نے ایکشن لیتے ہوئے تفتیشی افسر حیدر علی، لیڈی کانسٹیبل اور تشدد کرنے والی خاتون ساجدہ کےخلاف مقدمہ درج کرادیا۔
قصور: تھانہ صدر میں پرائیوٹ خاتون سے 302 اور395 کے مقدمات میں شامل تفتیش خواتین پر چھترول
— Israr Ahmed Rajpoot (@ia_rajpoot) November 22, 2021
قصور: سب انسپکٹر حیدر علی کے کمرہ میں زیر تفتیش مقدمات میں شریک عورتوں کو الٹا لٹا کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔ pic.twitter.com/VQxaaBX0Ks
پولیس کےمطابق ملزمہ جمیلہ ڈکیتی کیس میں جسمانی ریمانڈ پر ہے، تشدد میں ملوث خاتون ساجدہ کو گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ تفتیشی انسپکٹر اورلیڈی کانسٹیبل کو معطل کرکے قانونی کارروائی شروع کردی گئی۔
دوسری جانب آئی جی پنجاب نے ڈکیتی اور قتل کی واردات میں زیر حراست خواتین پر تشدد کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے لیڈی کا نسٹیبل اور پولیس اہلکار کو نوکری سے برخاست کرنے کا حکم دے دیا۔
ترجمان کے مطابق آئی جی پنجاب کے حکم پر واقعے میں ملوث پرائیویٹ خاتون اور اہلکاروں کو سخت سزا دلوائی جائے گی، پنجاب پولیس میں ایسی کالی بھیڑوں کی کوئی جگہ نہیں ہے۔