مائی لارڈ ، وائس چانسلر یہاں موجود ہیں !!

 مائی لارڈ ، وائس چانسلر یہاں موجود ہیں !!
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک محمد اشرف : زرعی یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر کو ریگولر نہ کرنے اور تنخواہ کی عدم ادائیگی کا معاملہ ، وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی فیصل آباد ڈاکٹر اقرار احمد پیش ، لا ہور ہاائیکورٹ نے خاتون کو تنخواہوں کی ادائیگی اور مستقل کرنے کی یقین دہانی پر درخواست نمٹا دی ۔


لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد وحید نے عظمیٰ  ناہید کی درخواست پر  سماعت کی، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے لیگل ایڈوائزر ملک اویس خالد پیش ہوئے۔پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل راجہ عارف پیش ہوئے، زرعی یونیورسٹی کے لیگل ایڈوائزر ملک اویس خالد ایڈووکیٹ  عدالت سے مخاطب ہوتے ہوئے بولے مائی لارڈ ، وائس چانسلر یہاں موجود ہیں،انہوں نے 20 اکتوبر کو چارج سمبھالاہےدرخواست گزار خاتون کو تنخواہیں ادا کر دیں ہیں سنڈیکٹ نے دیگر ملازمین کے ساتھ ان کو ریگولر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

جسٹس شاہد وحید نے وی سی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ زرعی یونیورسٹی کے ایکٹ پرلیگل ایڈوائزر کی ہدایات کے مطابق عمل درآمد کیوں نہیں کرتے ،وائس چانسلر بولےسر مجھے ایک منٹ دے دیں ۔کچھ عرض کرنا چاہتا ہوں۔،عدالت کی اجازت کے بعد وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار احمد نے بولے زرعی یونیورسٹی کے چھ سو ملازم مستقل ہونے کے لئے لاہور ہائیکورٹ میں پھر رہا ہے۔ان ملازمین کو ایکٹ اور حکومتی پالیسی کے مطابق مستقل کرنے کے لئے سینڈیکٹ نے منظوری دے دی ہے۔ملازمین کو ریگولر کرنے کے لئے سمری گورنر پنجاب کو چانسلر ہونے کے ناطے بھجواریے ہیں۔

عدالت نے درخواست گزار خاتون کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ کو تنخواہیں مل گئی ہیں ،جسٹس شاہد وحید کا درخواست گزار خاتون کے وکیل نے جواب دیا کہ جی تنخواہیں مل گئی ہیں  لیکن ابھی مستقل نہیں کیاگیا۔جسٹس شاہد وحید نے ریمارکس دئیے کہ وائس چانسلر نے ریگولر کرنے کے حوالے سے اقدامات تو کررہے ہیں اور کیا کریں ؟

درخواست گزار خاتون کی جانب سے موقف اختیار کیاگیا تھا کہ اس کا خاوند زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں اسسٹنٹ پروفیسر تھا خاوندکا دوران سروس انتقال ہو گیا ۔شوہر کی جگہ پر مجھے رول 17 اے کے تحت بھرتی کیا گیا ۔ایک سال سے زائد عرصے سے فرائض سرانجام دے رہی ہوں۔مستقل کیا گیا اور نہ ہی بتنخواہ کی ادائیگی کی جا رہی ہے ۔عدالت سے استدعا ہے  کہ اسے مستقل کرنے اور تنخواہوں کی ادائیگی کرنے کا حکم دے۔


 
 

Azhar Thiraj

Senior Content Writer